
حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ صحابی یا تابعی؟
سوال: حضرت سیدنا اویس قرنی رضی اللہ عنہ صحابی تھے یا تابعی؟
حضرات عثمان غنی ومولاعلی رضی اللہ تعالی عنہما کی اولادوازواج کی تفصیل
سوال: حضرت عثمان غنی اور مولا علی رضی اللہ تعالی عنہما کی اولاد وازواج کی تفصیل کون سی کتاب سے ملےگی؟
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
جواب: رضیت کا ہے اور تین سے کم تسبیح کفایت نہیں کریں گی۔(البنایہ، ج 2، ص 249، طبع دار الکتب العلمیہ ،بیروت) لیکن یہ قول شاذ ہے، جیسا کہ علامہ ابراہیم ...
نماز مغرب سے پہلےروزہ افطار کرنا چاہیے یا نماز کے بعد؟
سوال: روزہ نماز ِ مغرب سے پہلےافطار کرنا چاہیے یا نماز مغرب کے بعد ؟ اگر نماز مغرب سے پہلے افطار کرنا چاہیے، تو پھر مؤطا شریف کی اس حدیث کا کیا جواب ہو گا کہ ” أن عمر بن الخطاب وعثمان بن عفان كانا يصليان المغرب حين ينظران إلى الليل الأسود، قبل أن يفطرا، ثم يفطران بعد الصلاة “ ترجمہ:حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب رات کی سیاہی کو دیکھتے ،تو افطار کرنے سے قبل نماز مغرب ادا فرماتے اور پھر اس کے بعد روزہ افطار فرماتے۔ براہ کرم !احادیث طیبہ کی روشنی میں مدلل جواب عطا فرمائیں۔
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ہے ؟ سائل: اشتیاق عطاری (لاہور)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل کس نے دیا تھا؟
جواب: رضی اللہ عنہم ان کی مدد کر رہے تھے۔ نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دو موالی(آزاد کردہ غلام) حضرت اُسامہ بن زید اور حضرت شقران رضی اللہ عنہما بھی غسل...
کونڈوں کی نیاز امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے ہے یا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے لیے؟
موضوع: Kondon Ki Niaz Ameer Muawiya Ke Liye Hai Ya Imam Jafar Sadiq Ke Liye?
حضرت علی اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنھما کے نام کے ساتھ علیہ السلام لکھنا
موضوع: Hazrat Ali Aur Imam Hussain رضی اللہ عنھما Ke Naam Ke Sath علیہ السلام likhna
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
غوث پاک کے قول: قدمی ھذہ علیٰ رقبۃ کلِ ولیِ اللہ کی شرعی حیثیت؟
جواب: رضی اﷲتعالی عنہ سےسندمحدثانہ کے ساتھ بہ تواترمنقول ہے ، جس کے حق ہونے میں کوئی شبہ نہیں ۔ جماہیر اولیائے عظام زمانہ ٔ مبارکہ سے آج تک اس فرمان وال...