
نماز میں عمامہ یا ٹوپی صحیح کرنے کا حکم
سوال: نماز میں عمامہ یا ٹوپی صحیح کریں جیسے پیشانی سے اوپر کریں، تو کیا حکم ہے ؟
آخری قعدے کے بعد بھول کر کھڑے ہو گئے، تو سجدہ سہو کرنے کا طریقہ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ امام چار رکعتی نماز میں قعدہ اخیرہ میں التحیات پڑھ کر بھولے سے پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے اور ابھی تلاوت شروع کی ہو کہ یاد آتے ہی فوراً واپس لوٹ جائے، تو اب سجدۂ سہو کس طرح کرے، کیا بیٹھ کر دوبارہ التحیات پڑھے پھر سجدۂ سہو کرے یا بیٹھ کر التحیات نہ پڑھے، بلکہ سجدۂ سہو کرکےپھر التحیات پڑھے اور نماز مکمل کرے، صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب ارشاد فرمائیں۔
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: نماز ہوجائے گی اگرچہ بوجہ فسق وغیرہ مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ،جلد6،صفحہ515،رضا فاؤنڈیشن،لاهور) مزید تفصیل کے لیے بہارشریعت حص...
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: نماز پڑھنے کے لیے جو جگہ مختص کی ہو ، اسے مسجدِ بیت کہتے ہیں اور اس کا بنانا مستحب ہے ۔ بہتر یہ ہے کہ دوسری جگہ کی نسبت اسے قدرے اونچا ، پاک صاف اور خ...
حدیث میں وارد ہونے والے اورادنماز میں ثنا کے بعدپڑھنا کیسا ہے ؟
سوال: حیح مسلم شریف میں حضرت ابنِ عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:”اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا“۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:فلاں ، فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟تو اس آدمی نے کہا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے ان کلمات پر بہت حیرت ہوئی کہ ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔ (صحیح مسلم،حدیث 601) مذکورہ بالا روایت میں جو تسبیحات پڑھنے کا ذکر ہے ،کیا یہ تسبیحات ثنا پڑھنے کے بعد نماز میں پڑھی جا سکتی ہیں؟
تھکاوٹ کی وجہ سے پانچوں نمازیں ایک ہی وقت میں قضا پڑھنا
سوال: میں کام کی وجہ سے بہت تھکا ہوا رہتا ہوں، تو کیا میں پانچ وقت کی نماز ایک ہی وقت میں قضا کر سکتا ہوں؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
ڈکیتی کے دوران اگر ڈاکو کو قتل کر دیا تو کیا اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھیں گے؟
سوال: ایک مسئلہ بیان کیا جاتا ہے کہ ڈکیتی کے دوران اگر کوئی ڈاکو قتل کر دیا جائے، تو اس کی نماز ِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ سائل:محمد قمر(سرگودھا)
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
صاحب ترتیب پر فجر باقی تھی اور ظہر پڑھادی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک شخص صاحب ترتیب ہے، اس کی فجر کی نماز چھوٹ گئی، اور اس نے ظہر کی نماز میں امامت کروائی، ظہر کی نماز کے بعد اس نے فجر کی نماز بھی قضا کر لی، اب اس صورت میں حکم یہ ہے کہ اس کی ظہر کی نماز فاسد ہو گئی، اور ظہر کا اعادہ کرنا ہو گا، لیکن چونکہ اس شخص نے ظہر کی نماز میں امامت کی تھی، اب اگر اس کی نماز فاسد ہے تو اس کے پیچھے مقتدیوں کی نماز بھی فاسد قرار دی جائے گی، یا نہیں ؟