
عینِ مسجد میں اذان دینا اور اعلانات کرنا کیسا ؟
جواب: صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں: ”اذان مئذنہ(مینارا) پر کہی جائے یاخارجِ مسجد اور مسجدمیں اذان نہ کہے۔مسجدمیں اذان کہنامکروہ ہے۔یہ حکم ہراذان کے...
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: امام صاحب کے نماز ختم کرنے کے لیے پہلا سلام پھیرتے وقت زید نے تکبیرِ تحریمہ کہہ لی اور ہاتھ باندھ لیے ،اسی اثناء میں امام صاحب نے دوسرا سلام بھی پھیردیا، تو اس صورت میں زید نماز میں شامل ہوا کہ نہیں؟
زیورات پر گزشتہ سالوں کی زکوۃ کا حکم
جواب: نصاب پر سال پورا ہونے کے بعد زکوۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرنا گناہ ہے۔ (2)زکوۃ نکالنے کے لئے تاریخ ،مہینے اور سال کا تعین ہجری سال کے اعتبار سے ہوگا...
بیٹیوں کی شادی کے لئے جمع کئے گئے پیسوں پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟
جواب: نصاب کے برابر پہنچے تو نصاب کا سال پورا ہونے پراس کی زکوۃ ادا کرنا واجب ہوگا۔اگرپہلے سے اس کی جنس کے نصاب کاسال چل رہاہے توجب اس کی جنس کاسال پوراہو...
قربانی واجب ہونے کے باوجود نہ کی تو اب کس طرح کی بکری صدقہ کرنا ہوگی؟
جواب: صاحب بہار شریعت صدرالشریعہ علامہ مولانا امجد علی اعظمی رحمہ اللہ نے بھی متوسط کی قید کے بغیر ہی اس مسئلے کو ذکرفرمایا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں...
کیا مرد پرگھر کے تمام افراد کا فطرانہ دینا لازم ہے؟؟
جواب: صاحبِ نصاب پر اپنااور اپنے نابالغ بچوں کا صدقہ فطر اداکرنا واجب ہوتا ہے بشرطیکہ وہ نابالغ بچے خود صاحبِ نصاب نہ ہوں۔ یونہی مجنون بالغ اولاد اگر صاحبِ...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی کی نماز کا طریقہ
سوال: امام صاحب شرعی مسافرتھے جس کی وجہ سےانہوں نے چاررکعت والی نمازمیں قصرکرنی تھی،ایک رکعت ہوچکی تھی کہ ایک مقیم شخص نے ان کی اقتدا کی، ایک رکعت امام صاحب کے ساتھ پڑھی ،قعدہ کیا،امام صاحب نے سلام پھیردیا،اب مقیم مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے بعداپنی بقیہ رکعتیں کیسے اداکرے گا،اس کاطریقہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں۔
زیر کفالت بالغ اولاد کا بغیر اجازت صدقہ فطر دے دیا، تو ادا ہوجائے گا؟
جواب: صاحبِ نصاب پر اپنااور اپنے نابالغ بچوں کا صدقہ فطر اداکرنا واجب ہوتا ہے ،بشرطیکہ وہ نابالغ بچےخودصاحبِ نصاب نہ ہوں ، ورنہ ان کے صدقہ فطر کی ادائیگی ان...
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
جس جانور کے سینگ نکال دئیے گئے ہوں اس کی قربانی
مجیب: مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی