
بیوی کے فوت ہونے سے کتنی دیر بعد اس کی بہن سے شادی کر سکتے ہیں؟
جواب: قرآن کریم کے صریح حکم کے مطابق دو بہنوں کو ایک عقد میں جمع کرنا، ناجائز و حرام ہے۔ اگر زوجہ ابھی نکاح میں ہے، تو اُس کی بہن کے ساتھ نکاح کا حرام ہو...
قربانی کے جانور کو بہتر جانور کے ساتھ تبدیل کرنا
جواب: ایام النحر ،و یکرہ ان یبدل بھا غیرھا )قال فی العنایۃ :( بعینھا فی ایام النحر فیما اذا کان المُضحِّی فقیراً و یکرہ ان یبدل اذا کان غنیا )و...
شوال کے چھ روزوں اور ایامِ بیض کے روزوں کی اکٹھی نیت
سوال: کیا شوال کے چھ نفل روزوں اور ایامِ بیض کے روزوں کی نیت اکٹھی ہو سکتی ہے؟ کہ دونوں نیتوں سے 13,14,15 شوال کے روزے رکھیں جائیں اور ایامِ بیض اور شوال کے روزوں کا ثواب ملے، نیز تین مزید روزے بھی رکھ لیے جائیں گے تاکہ چھ پورے ہو جائیں؟
غیر مسلم کے لیے صحت و عافیت اور حادثات سے بچنے کی دعا کرنا کیسا؟
جواب: قرآن میں ارشادفرماتاہے: ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُ﴾ ترجمہ کنزالعرفان:بیشک ...
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: قرآن پاک میں اللہ عزوجل نے دم مسفوح کو حرام قرار دیا۔ لہٰذاگوشت میں بقیہ رہ جانے والا دمِ غیر مسفوح حلال ہے ۔ حضرت عائشہ رضی رضی اللہ تعالی عنہاسے م...
نماز کی سنتوں کے دوران ناپاکی کے دن آگئے تونماز کا حکم ؟
سوال: یہ مسئلہ کتب فقہ میں مذکور ہے کہ نفل نماز کے دوران ماہواری آگئی، تو وہ نماز فاسد ہوگئی اور بعد میں پاکی کے ایام میں اس نفل نماز کی قضا کرنی ہوگی۔سوال یہ ہے کہ ان نفل نمازوں میں، سنتیں بھی شامل ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
بلا عذرِ شرعی عورتوں کی طرف سے رمی کرنا
جواب: ایام کی رمی چھوڑدی تب بھی ایک ہی دم لازم ہوگا۔۔۔اگر کسی دن کی رمی بالکل ہی نہ کی تو جب تک ایام رمی باقی ہیں رمی کی قضا کرے گا تیرہ تاریخ کو غروب سے پ...
منگیتر کے ساتھ گھومناپھرنا، باتیں،ملاقات وغیرہ کرنا کیسا؟
جواب: قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:”قُلۡ لِّلْمُؤْمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَ یَحْفَظُوۡا فُرُوۡجَہُمْ ذٰلِکَ اَزْکٰی لَہُم...
اگر صحابۂ کرام نے میلاد نہیں منایا تو کیا میلاد منانا بدعت ہے؟
جواب: قرآنِ پاک اور احادیثِ صحیحہ و اقوالِ فقہا سے ثابت ہے۔ چنانچہ قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسْـَٔلُوۡا ...
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟