
کرائے پر لیے ہوئے کمروں کو زیادہ کرائے پر دینا کیسا ؟
سوال: کرایہ پر لئے ہوئے کمروں کو آگے زیادہ کرایہ کے بدلے دیا جا سکتا ہےیا نہیں ؟ مثلاً کوئی پانچ کمروں پر مشتمل پورا فلور 1000 ریال کرایہ پر لے اور 2500 ریال کے بدلے آگے کرایہ پر دےدے۔اگر جائز نہیں ہے تو اس کا متبادل طریقہ کیا ہو سکتا ہے؟سائل: فہیم عطاری
بروکر کمیشن کا مستحق کب ہوتا ہے ؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: پرسنٹ اجرت لوں گا ،جبکہ اس کام کی مارکیٹ میں رائج اجرت دو پرسنٹ ہو تو بروکر کو صرف دوپرسنٹ اجرت ہی ملے گی،زیادہ ناجائز ہوگی،البتہ مقرر کردہ اجرت اگر ا...
آن لائن فری لانسنگ میں پروجیکٹس حاصل کرنے کے لئے دھوکا دینا
سوال: ہم آن لائن فری لانسنگ (Freelancing)کرتے ہیں یعنی ہم اپنی اسکلز (Skills)آن لائن پیش کرتے ہیں اور ہمارا کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنا ایک گرافک ڈیزائنر یا ویب ڈیزائنر ہوتا ہے،جس سے ہم کام کرواتے ہیں اور ہم یوں کرتے ہیں کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، مثلاً: فیس بک ، ٹوئٹر وغیرہ پر اپنی آئی ڈی /پروفائل بناتے ہیں اوروہاں پر اپنے کام کی تشہیر کرتے ہیں اور ہمارے کلائنٹس (Clients)چونکہ اکثر فارن کنٹری (Foreign Country)کے لوگ (انگریز) ہوتے ہیں، جو سکَیْم (Scam /دھوکا)کے خوف سے غیر ملکی افراد پر اعتماد و بھروسہ نہیں کرتے ، اور پروجیکٹ نہیں دیتے ۔ تو ہم عموما یوں کرتے ہیں کہ کسی انگریز کی پروفائل پکچر (Profile Picture)لگاکر انگریز کے نام سے ہی آئی ڈیز بناتے ہیں اور اسی کے ذریعے کلائنٹس (Clients)سے بات چیت کرتے ہیں اور جب کوئی کلائنٹ چیک کرنے کے لیے ہمارا گزشتہ کام مانگتا ہے تو ہم کسی دوسرے شخص کا کیا ہوا کام نیٹ سے اٹھا کر اسے بھیج دیتے ہیں ۔اگر اُسے وہ کام پسند آ جاتا ہے، تو وہ ہمیں ہماری مقررہ فیس میں سے آدھی پیمنٹ (Half Payment)بھیج دیتا ہے اور پھر ہم اس کی مرضی کے مطابق کام کر کے دے دیتے ہیں اور اگر اسے ہمارا کام پسند نہ آ ئے ،تو وہ اپنی رقم رِیْ فنڈ (Refund)بھی کر سکتا ہے، اس معاملے میں ہماری طرف سے اس پر کوئی زبردستی نہیں ہوتی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا اس طرح کرنا کیسا ؟ اور اس انداز سے حاصل کیے گئے پروجیکٹس (Projects)کی آمدنی کا کیا حکم ہو گا ؟
بیوی کے ذاتی مکان کی وجہ سے اس پر حج لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا 40 گز کا ایک مکان ہے جو کہ میں نے اپنےمیکے کی طرف سے ملنے والے سونے کو بیچ کر لیا ہے۔ اس مکان کو میں نے کرائے پر دیا ہوا ہے، جس کا کرایہ میں رکھتی ہوں، لیکن اس پر ہمارا گزر بسر موقوف نہیں،میں خود اپنے خاوند کےساتھ ان کےگھر میں رہتی ہوں۔ پوچھنا یہ تھا کہ اس مکان کی وجہ سے مجھ پر حج فرض ہوگا یا نہیں؟ اس گھر کی مالیت تقریبا 25 لاکھ کے آس پاس بنتی ہے۔ نیز یہ بھی بتادیں کہ میرے شوہر کہتے ہیں:تم اپنا گھر بیچ کر مجھے دکان دلا دو، میں کاروبار کروں گا، ایسی صورت میں مجھ پر گھر بیچ کر شوہر کو دکان دلانا لازم ہے یا نہیں؟
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
وراثت کی کرائے پر دی ہوئی مشترکہ دکانوں میں بہنوں کا حق؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ، والد صاحب کی جائیداد ،دکانیں وغیرہ کسی کی تقسیم نہیں ہوئی ، سب کچھ بھائیوں کے قبضے میں ہے اور بہنوں کے مطالبے پر بھی ان کا حصہ انہیں نہیں دے رہے ۔اب بھائیوں نےبہنوں کی اجازت کے بغیر اپنی مرضی سے کچھ دکانیں کرایہ پر دے دی ہیں ،توان دکانوں سے آنے والے کرائے پر کس کا حق ہے ؟ بہنیں مطالبہ کرسکتی ہیں یا نہیں ؟ برائے کرم تفصیل سے رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ : تمام ورثاء عاقل بالغ ہیں ۔ نیز اگر بہنیں اب اجازت دے دیں ، پھر کیا حکم ہوگا ؟
حج بدل میں قربانی کس کے نام پر کی جائے گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ حجِ بدل کرنے والا (جبکہ وہ کروانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کی صورت میں کر رہا ہو، تو وہ) حج کی قربانی اپنے نام پر کرےگایا جس کے نام پر حج بدل کرنے گیا ہے، اس کے نام پر کرے گا؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرما دیں۔
والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کے حج کا حکم نیز بیوی کے پیسوں سے شوہر کا حج کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب اور میری ملکیت میں اتنا مال نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے ہم پر حج فرض ہو۔ میری زوجہ مالدار ہیں، ان پر حج فرض ہے اور ان کے پاس اتنا مال مزید بھی ہے کہ وہ کسی مَحرم وغیرہ کو اپنے ساتھ حج کے لیے لے جا سکتی ہیں۔ تو میرے سارے اخراجات میری بیوی برداشت کر رہی ہیں اورہم دونوں حج پر جارہے ہیں۔ کچھ سوالات درپیش ہیں جن کے جوابات عطا فرما دیجیے۔ (1) اگر میں اپنی بیوی کے اخراجات سے حج کروں، تویہ جائز ہے یا نہیں؟ (2) میرا یہ حج فرض ادا ہوگا یا نفل؟ (3) بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب تک والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کا حج ادا نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے بھی رہنمائی فرما دیں کہ میرے والد صاحب نے حج نہیں کیا ہوا، تو کیا میرا حج ادا ہوجائے گا یا نہیں؟
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
میت کو دفن کرنے کے بعد 40 قدم پر دعاکرنا
سوال: لوگوں سے سنا ہے کہ میت کی تدفین کے بعد واپس لوٹتے ہوئے 40 قدم چلنے پر میت کے لیے دعا کرنی چاہیے کہ چالیس قدم واپسی پر قبرمیں نکیرین سوالاتِ قبر کے لیے آ چکے ہوتے ہیں، لہذا اُس وقت میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو جوابات میں آسانی رہتی ہے۔ اِس کی کیا اصل ہے؟ نیز اگر کوئی شخص جل یا ڈوب کر مر جائے اور اُس کی تدفین کی صورت نہ ہو، تو اُس کے لیے چالیس قدم پر دعا مانگنے کا کیا طریقہ ہو گا؟یعنی پوچھنے کامقصدیہ ہے کہ جوڈوب گیایااسے درندےکھاگئے، تواسے تودفنایانہیں گیا، تو کیااس کے پاس فرشتے نہیں آتے؟ کیونکہ وہاں توچالیس قدم چلنے کاکوئی وجودنہیں ہوتا۔