
آیت سجدہ پڑھ کر نماز میں شامل ہوں تو سجدہ تلاوت کا حکم
سوال: بہار شریعت میں یہ مسئلہ مذکور ہے: ”مسئلہ ۱۰: جو شخص نماز میں نہ تھا آیت سجدہ پڑھ کر نما زمیں شامل ہوگیا تو سجدہ ساقط ہوگیا۔(درمختار)۔“ (بہار شریعت، ج01، ص729، مکتبۃ المدینۃکراچی) اس مسئلے کی حکمت سمجھ نہیں آرہی، برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
96 کلومیڑ سفر کے دوران رہائشی شہر سے بھی گزرہواتو نمازقصر پڑھوں یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں خانپور کا رہائشی ہوں ۔ہمارا پہلے رحیم یار خان مدنی مشورہ تھا اور اس کے بعد احمد پور شرقیہ بھی۔لہذا میں پہلے خانپور سے رحیم یار مدنی مشورہ میں حاضر ہوا۔پھر وہاں سے احمد پور شرقیہ گیا۔احمد پور شرقیہ رحیم یار خان سے تقریبا 96کلو میٹر یعنی شرعی سفر بنتا ہے جبکہ خانپور سے احمد پور شرعی سفر نہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں نے جو رحیم یار سے سفر شروع کیا اور راستہ میں خانپور سے بھی گزرا اس میں میں مسافر ہوا یا نہیں ؟اور مجھے قصر کرنی چاہیے تھی یا نہیں ؟جبکہ رحیم یار سے احمد پور سفر کرتے ہوئے عشاء کی نمازمیں نے احمد پور میں قصر کر کے پڑھی۔ سائل :محمد احمد رضا عطاری(خانپور ضلع رحیم یار خان)
سوال: نمازقضاکب ہوتی ہے ؟
عورتوں کے لیے روزے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: عشاء ولا يصح صومها ذلك اليوم كأنها أصبحت وهي حائض ولكن عليها الإمساك تشبها وتقضيه“ ترجمہ: تبیین الحقائق اور امداد الفتاح میں وہی کلام ہے جو مؤلف یعنی ...
مسجد سے باہر صفوں کے درمیان فاصلہ ہو تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کا ایک ہال ہے، ایک چھوٹا سا صحن ہے اور اس کی چاردیواری بھی چھوٹی سی ہے، اس صحن کے اوپر ہم نے شیڈ لگایا ہوا ہے جو مسجد کی چاردیواری سے باہر بھی سایہ دیتا ہے، جمعہ والے دن چونکہ نمازی زیادہ ہوتے ہیں، اس لئے ہم مسجد کی اس چاردیواری کے باہر بھی چاردیواری سے متصل صفیں بچھا دیتے ہیں جن میں کچھ صفیں تو شیڈ کے سایہ کے نیچے آتی ہیں مگر کچھ صفیں شیڈ سے باہر دھوپ میں بچھائی جاتی ہیں، جو نمازی آخر میں آتے ہیں جنہیں ہال، صحن اورمسجد کے باہر شیڈ کے سائے کے نیچے جگہ نہیں ملتی تو وہ دھوپ والی صفیں اٹھا کر تقریبا پانچ صفوں کے فاصلے کے بعدپیچھے موجود درختوں کے سایہ میں بچھا لیتے ہیں اور وہیں سے امام کی اقتدا کرتے ہیں جبکہ بیچ میں تقریبا پانچ صفوں کی جگہ دھوپ کی وجہ سے خالی رہتی ہے، انتظامیہ سے بات کی گئی ہے کہ جمعہ والے دن اس خالی رہنے والی جگہ پر بھی ترپال، ٹینٹ وغیرہ سے سایہ کا انتظام کردیا جائے تو مسجد سے باہر بھی صفیں متصل رہیں گی، مگر انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی، اب سوال یہ ہے کہ جو نمازی پانچ صفوں کا فاصلہ چھوڑ کردرختوں کےنیچے نماز پڑھتے ہیں، کیا ان کی نماز ہوجاتی ہے؟
فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھولے سے تیسری رکعت ملا لی تو کیا حکم ہے؟
جواب: عشاء کی نماز میں پانچویں کے لیے کھڑا ہو جائے، تو اسے حکم ہے کہ وہ اس اضافی رکعت کا سجدہ کرنے سے پہلے یاد آنے کی صورت میں واپس لوٹ کر سجدہ سہو کرے اور ...
سوال: زیدنفل روزے سے تھا ، اُس کے دوست نے اُسے کھانے کی پیشکش کی، ابھی کھانے کا دوسرا نوالہ زید کے منہ میں تھا کہ اُسے یاد آگیا کہ وہ تو روزے سے ہے مگر زید نے وہ نوالہ پھینکنے کے بجائے اُسے نگل لیا، پھر زید نے کچھ نہ کھایا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا اس صورت میں زید کا وہ روزہ ٹوٹ گیا؟ اگر ٹوٹ گیا تو کیا اُس روزے کی قضا بھی کرنا ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
نماز میں اردو میں دعا مانگنے کا حکم
سوال: کیا ہم نماز میں جہاں دعا مانگی جاتی وہاں عربی کے بجائے اردو میں دعا کر سکتےہیں؟