
وضو اورغسل میں آنکھ کے کوئے پرپانی بہانے کا حکم
جواب: ناک کی طرف آنکھ کے کونے) پر پانی بہانا فرض ہے۔ البتہ نارمل انداز میں چہرہ دھونے سے بھی یہ فرض ادا ہوجائے گا باقاعدہ آنکھ کھول کر اس حصے میں پانی بہان...
بیماری کے بغیر آنکھ سے نکلنے والے پانی کا حکم
سوال: میری آنکھ سے مستقل پانی جاری رہتا ہے،کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ڈاکٹر اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ میری آنکھ سے ناک میں پانی لے جانے والا سوراخ بند ہے ،جس کی وجہ سے پانی آتا رہتا ہے،یہ پانی پاک ہے یا ناپاک ؟
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
حیض و نفاس کی حالت میں دلائل الخیرات پڑھنے اور چھونے کا حکم
جواب: ناکے شروع میں لفظ "قل" ہو تو ان کو دعاو ثناکی نیت سے پڑھنے کے لیے لفظ"قل"چھوڑ کر پڑھنا ہوگا۔ نیز آیات ثنامیں اس کا بھی لحاظ ضروری ہے کہ وہاں ثنا غائب...
خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے شریعت کا حکم
جواب: نہیں ہے کہ جلدی جلدی بچے کی پیدائش سے اس کی صحت اور خراب ہوجائے گی تو اس کے لئے عارضی وقفے والا کوئی جائز طریقہ (انجکشن، گولیاں، کنڈم وغیرہ) درست عقی...
وضو کرتے ہوئے انگلیوں کو چوم کر سر کا مسح کرنے کا شرعی حکم
جواب: نہیں پڑے گا۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اس شخص نے ہاتھ کی اس تری سے موزوں پر مسح کرلیا، تو چونکہ یہ تری ایک فرض کو ساقط کرنے کے کام آچکی ہے، لہذا اب اس ...
صحابہ کا حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے وضو کا بچا ہوا پانی حاصل کرنا
جواب: ناک سُنکی تو کسی نہ کسی صحابی کے ہاتھ میں پڑی اور اس نے اپنے چہرے پر مَلی اوراپنے جسم پر لگائی اور جب آپ نے حکم دیا تو انہوں نے ماننے میں جلدی کی ، جب...
روزے کی حالت میں منہ کے چھالوں پر ٹیوب لگانا
سوال: روزے کی حالت میں منہ کے چھالوں پر ٹیوب لگانا کیسا؟
کیا سگریٹ کا دھواں حلق میں جانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟
سوال: دورانِ سفر روزے دار کے برابر والی سیٹ میں بیٹھا ہوا شخص سگریٹ پی رہا ہو، جس کی وجہ سے سگریٹ کا دھواں روزے دار کے منہ اور ناک میں چلاجائے، تو کیا اُس شخص کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔