مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3691
تاریخ اجراء:21رمضان المبارک 1446ھ/22مارچ2025ء
دارالافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)
روزے کی حالت میں منہ کے چھالوں پر ٹیوب لگانا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کی حالت میں منہ کے چھالوں پر ٹیوب لگانے سے بچنا چاہئے، کیونکہ منہ کے اندر چھالوں پر ٹیوب لگانے سے اس کے اجزاء کا حلق میں چلے جانے کا قوی اِمکان ہے اور اگر ایک جزء بھی حلق سے اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اس طرح کا اہتمام کر لے کہ کوئی جزء حلق میں نہ جائے تب بھی بغیر ضرورت صحیحہ مکروہ ضرور ہے کہ روزے میں بغیرعذرکے کوئی چیز چکھنا مکروہ ہے۔
منفذ کے ذریعے جسم میں کسی چیز کے داخل ہونے کے بارے ردالمحتار میں ہے: المفطر انماھوالداخل من المنافذ للاتفاق
یعنی روزہ بالاتفاق اس چیز سے ٹوٹتا ہے جو منفذ کے ذریعے سے جسم میں داخل ہو۔ (ردالمحتار مع درمختار،کتاب الصوم،باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، جلد2، صفحہ395-396، دارالفکر، بیروت)
فتاوی ہندیہ میں ہے: "وكره ذوق شيء، ومضغه بلا عذر كذا في الكنز" اور روزے کی حالت میں بغیر عذر کے کسی چیز کو چکھنا اور اس کوچبانا مکروہ ہے۔ (فتاوی ہندیہ، کتاب الصوم،الباب الثالث، ج01،ص 199، دارالفکر، بیروت)
سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ روزے کی حالت میں منجن کرنے کے متعلق فرماتے ہیں: روزہ میں منجن ملنانہ چاہیے۔ (فتاوی رضویہ،ج 10،ص 511،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں: منجن ناجائز و حرام نہیں جب کہ اطمینان کافی ہو کہ اس کا کوئی جز حلق میں نہ جائے گا مگر بے ضرورت صحیحہ کراہت ضرور ہے۔ (فتاوی رضویہ ، ج10، صفحہ551، رضافاونڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم