روزے کی حالت میں گھر میں اگر بتی لگانا کیسا؟

روزے کی حالت میں گھر میں اگر بتی لگانے کا حکم

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

روزے کی حالت میں گھر میں اگر بتی لگا سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

گھر وغیرہ کے کسی کونے  میں اگربتی لگانے سے روزے پر کوئی فرق نہیں  پڑے گا۔ ہاں! اگرروزہ دارقصداً اس کے  قریب ہوکر اس کے دھویں کو کھینچ کرحلق تک پہنچائے  اور کھینچتے وقت اسے اپناروزہ دار ہونا بھی یاد ہو ، تواس صورت میں اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔

بہارِ شریعت میں ہے:”مکّھی یا دُھواں یا غبارحلق میں جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ خواہ وہ غبار آٹے کا ہو کہ چکّی پیسنے یا چھاننے میں اڑتا ہے یا غلّہ کا غبار ہو یا ہوا سے خاک اُڑی یاجانوروں کے کُھر یا ٹاپ سے غبار اُڑ کر حلق میں پہنچا، اگرچہ روزہ دار ہونا یاد تھا اور اگر خود قصداً دھواں پہنچایا تو فاسد ہوگیا جبکہ روزہ دار ہونا یاد ہو، خواہ وہ کسی چیز کا دھواں ہو اور کسی طرح پہنچایا ہو، یہاں تک کہ اگر کی بتی وغیرہ خوشبو سُلگتی تھی، اُس نے مونھ قریب کر کے دھوئیں کو ناک سے کھینچا روزہ جاتا رہا۔“(بہارشریعت،جلد1، حصہ 5،صفحہ 982، مکتبۃ  المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2244

تاریخ اجراء:24شوال المکرم1446ھ/23اپریل2025ء