دوا پیسنے سے حلق میں ذائقہ محسوس ہو تو روزہ ٹوٹ جائیگا؟

دوا پیسنے سے حلق میں ذائقہ محسوس ہو تو روزے کا حکم ؟

دارالافتاء اھلسنت)دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرا دوائیاں پیسنے کا کام ہے، منہ ناک اچھی طرح لپیٹ لیتا ہوں، پھر بھی کچھ دوائیوں کا ذائقہ حلق میں محسوس ہوتا ہے، اس صورت میں روزے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں دوائیاں پیستے ہوئے آپ کو حلق میں دوائیوں کا ذائقہ محسوس ہو رہا ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیونکہ اس ذائقے سے بچنا تقریبا ًنا ممکن ہے۔

درر الحکام میں ہے:

وقال فی البرهان: لا يفطر لو دخل حلقه غبار أو أثر طعم الأدوية فيه، لأنه لا يمكن الاحتراز عنها لدخوله من الأنف إذا أطبق الفم“

ترجمہ: برہان میں فرمایا: غبار حلق میں داخل ہونے سےیا دوا کے ذائقے کا اثر حلق میں جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، کیونکہ اس سے بچنا ممکن نہیں، جب منہ بند ہوگا، تو یہ ناک سے داخل ہوجائے گا۔ (درر الحكام شرح غرر الأحكام، جلد1، صفحہ 202، دار إحياء الكتب العربية)

فتاوی شامی میں ہے:

لو دق دواء فوجد طعمه في حلقه۔ ۔ ۔ ۔ وفی القھستانی طعم الأدوية وريح العطر إذا وجد في حلقه لم يفطر“

ترجمہ: اگر دوا کوٹی اور اس کا ذائقہ حلق میں محسوس ہوا ( تو روزہ نہیں ٹوٹے گا)۔ ۔ ۔قھستانی میں ہے دوائیوں کا ذائقہ اور عطر کی خوشبو جب حلق میں محسوس ہو، تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ (رد المحتار، جلد2، صفحہ 396، دار الفكر بيروت)

بہار شریعت میں ہے: ”کُلّی کی اور پانی بالکل پھینک دیا صرف کچھ تری منہ میں باقی رہ گئی، تھوک کے ساتھ اُسے نگل گیا یا دوا کوٹی اور حلق میں اُس کا مزہ محسوس ہوا۔ ۔ ۔ یا دانتوں سے خون نکل کر حلق تک پہنچا، مگر حلق سے نیچے نہ اُترا، تو ان سب صورتوں میں روزہ نہ گیا۔ (بہار شریعت، جلد 1، صفحہ982، مطبوعہ مكتبة المدينه)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Gul-3426

تاریخ اجراء:  20رمضان المبارک1446  ھ/19مارچ2025 ء