
میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بھائی، بہن کہنا کیسا ؟
جواب: حلال شے کو حرام نام سے تعبیر کیا، کما قال اﷲ تعالٰی﴿ وَ اِنَّہُمْ لَیَقُوۡلُوۡنَ مُنۡکَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُوۡرًا﴾جیساکہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: اور ...
جنت میں شراب حلال ہوگی،توکیا حرام چیزیں بھی جنت میں حلال ہوں گی؟
سوال: قرآن میں ہے کہ جنت میں شراب پلائی جائے گی جبکہ دنیا میں حرام ہے کیا جو اور چیزیں دنیا میں حرام ہیں، وہ بھی جنت میں حلال ہو جائیں گی؟
حدیث تین مسجدوں کے علاوہ کسی کی طرف سفر نہ کیا جائے کی وضاحت
جواب: حلال وملاقات ِصالحین وغیرہا مقاصد کے لیے سفر سے مانع نہیں۔“(فتاوی رضویہ، ج 10، ص 800، رضا فاؤنڈیشن، لاہور) مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ ...
جواب: حلال نہیں ہوسکتی اور ان کا دینے والا سخت فاسق اور سلطنت اسلامیہ میں اسی (80)کوڑوں کا مستحق ہو تا ہے ، ان سے ہلکی گالی بھی بلاوجہ شرعی حرام ہے۔ “(فتاوٰ...
سادات کو زکوٰۃ نہ دینے کی وجہ اور ان کا آپس میں ایک دوسرے کو زکوٰۃ دینے کا حکم؟
جواب: حلال۔ سید عالم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم سے متواترحدیثیں اس کی تحریم میں آئیں اور علتِ تحریم ان کی عزت وکرامت ہےکہ زکوۃ مال کا میل ہے اور مثل سائر صدق...
چالیسویں پر مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے کپڑے، جوتے، ٹوپی اور جائے نماز دینے کا حکم؟
جواب: کھانا کھلانے کے متعلق فرماتے ہیں : ”غالباً ورثہ میں کوئی یتیم یا اور بچہ نابالغ ہوتا ہے ، یا اور ورثہ موجود نہیں ہوتے ، نہ ان سے اس کا اذن لیاجاتا ہے ...
حرام پرندے کا انڈا پانی میں ٹوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: کھانا حرام ہوتا ہے۔ چیل چونکہ حرام بہتے خون والا پرندہ ہے، تو اُس کا انڈا بھی نجس اور حرام ہے، لہذا اگر چیل کا انڈاپانی سے بھری بالٹی میں گرک...
سوال: گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا؟
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)