
امام کا قراءت بھول کر آگے سے پڑھنا اور دوسری رکعت میں پیچھے سے پڑھنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مسجد کے امام صاحب نماز پڑھاتے ہوئے آیات بھول جاتے ہیں، تو قرآن پاک میں کسی بھی دوسرے مقام بلکہ کئی پارے آگے سے قراءت شروع کر دیتے ہیں اور پھر اگلی رکعت میں دوبارہ پیچھے وہیں سے قراءت شروع کر دیتے ہیں ، جہاں سے بھولے تھے اور وہ نمازوں میں بار بار اس طرح کر رہے ہیں۔ کئی بار ان کے بھولنے پر مقتدیوں کو بھی سمجھ آ جاتی ہے کہ امام صاحب نے پہلے سے جاری آیات کو چھوڑ کر کہیں اورسے تلاوت شروع کر دی ہے۔ اس بارے میں امام صاحب سے بات کی جائے، تو وہ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھی نماز ہو جاتی ہے، اس میں مسئلہ نہیں ہے۔ آپ اس بارے میں درست شرعی مسئلے کے متعلق ہماری رہنمائی فرما دیں۔
نماز میں آخری سلام پھیرتے وقت شدت سے گیس آجائے، تو نماز کا حکم
سوال: نماز میں آخری سلام پھیرتے وقت شدت سے اسٹمک گیس(stomach gas) آ جائے تو نماز کا کیاحکم ہوگا؟
چھوٹی بستی میں جمعہ شروع کرنا کیسا؟
سوال: شہر اور اڈے سے 17 کلومیٹر دور بستی ہے، جس میں تقریبا ً 18 گھر ہیں، مسجد کی لمبائی، چوڑائی 40 × 40 فٹ ہے اور 100 سے زائد افراد اس میں نماز ادا کرسکتے ہیں، اس علاقے میں یہ صرف ایک ہی مسجد ہے اور تقریباً دو کلو میٹر سے زیادہ دور مسلک اہلسنت و جماعت حنفی بریلوی کی جامع مسجد ہے، جہاں جمعہ ہوتا ہے، تو عرضِ خدمت یہ ہے کہ اس بستی کے اکثر مسلمان جمعہ نہیں پڑھ پاتے، ایسے میں اگر اسی بستی کی مسجد میں جمعہ شروع کر دیا جائے، تو تقریباً 30 سے زائد جمعہ کے اہل افراد کو جمعہ کی ادائیگی کا موقع مل سکتا ہے، بستی کی مسجد میں پانچوں نمازوں کی جماعت اور عید کی نماز ہو رہی ہے، باقاعدہ امام بھی موجود ہے، حفظ کا درجہ بھی موجود ہے، برائے کرم رہنمائی فرما دیجیے کیا اس مسجد میں جمعہ کا آغاز کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
ناک سے مسلسل خون بہہ رہا ہو اور نماز کا وقت تنگ ہو، تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر وضو کے دوران ناک سے خون بہنا شروع ہو جائے اور رُک نہ رہا ہو اور ساتھ ہی نماز کا وقت بھی تنگ ہو ، تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
وضو اور سونے کے لئے احرام کھولنا
جواب: ہاتھ کا پنکھا یا کوئی کتاب وغیرہ سے ضرورتاً آڑکرلیں ۔ احرام میں عورتوں کو کسی ایسی چیز سے منہ چھپانا جو چہرے سے چپٹی ہو حرام ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَز...
نماز میں سورہ مُلک کے بعد اللہ رب العٰلمین پڑھ لیا ، تو نماز کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص نمازمیں سورہ ٔ ملک کی قراءت کرےاور سورت ختم کرنے کےبعد بھولے سے (اللہ رب العٰلمین )بھی پڑھ لے،توکیا اس کی نماز ٹوٹ جائےگی ؟
قبلہ سمت سے کتنا پھریں گے تو نماز فاسد ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز میں استقبالِ قبلہ شرط ہے، تو قبلہ سے کتنا انحراف ہوگا ،تو نماز فاسد ہو جائے گی ؟نیز45 ڈگری کی کچھ وضاحت کر دیجئے ؟
صاحب ترتیب قضا نماز پڑھے بغیر بھولے سے وقتی نماز پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک صاحب ترتیب امام صاحب کی نمازِ فجر قضا ہو گئی اورانہوں نے بھول کر فجر کی قضاء کیے بغیر ظہر پڑھا دی، نمازپڑھانے کے بعد یاد آیا کہ میری تو نماز فجر کی قضا باقی رہتی ہے، اب آیا ان کی نماز ظہر ادا ہوئی یا نہیں؟
ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے عصر کا وقت داخل ہوگیا ، تو نماز کا حکم
سوال: ابھی کچھ دن پہلے ظہر کا وقت 5 بج کر 2منٹ پر ختم ہونا تھا ۔ کسی وجہ سے مجھے نماز کے لیے تاخیر ہوگئی ، تو آخری وقت میں پڑھتے ہوئے میں نے پورے 5 بجے ظہر کے فرض شروع کیے اور اسی دوران ظہر کا وقت ختم ہوگیا کہ جب میں نے سلام پھیرا ، تو 5 بج کر 4 منٹ ہوچکے تھے ۔ رہنمائی فرما دیں کہ میری یہ نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟