
اپنے مال سے اپنے نابالغ بچے کو حج کروانا
سوال: کیا باپ اپنے مال سے اپنے نابالغ بچے کو حج کرواسکتا ہے؟
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
جواب: حج ) ہیں ،چار نہیں ہیں اور قربانی بھی صرف انہی تین ایام میں کر سکتے ہیں ،چوتھے دن یعنی تیرہ ذوالحج کو قربانی کرنا، جائز نہیں ہے،اس پر فقہائے کرام کا ...
ایام تشریق کے پانچ دن روزہ رکھنا منع ہے یا صرف قربانی کے تین دن؟
سوال: کیا ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت ہے یا صرف ایام نحر میں روزہ رکھنا منع ہے؟ اگر ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت ہے ،تو نو(9) ذوالحجہ کا روزہ کیوں رکھا جاتا ہے ،حالانکہ تکبیر تشریق تو نو(9) ذو الحجہ کی فجر سے شروع ہوجاتی ہے،اورنو ذو الحجہ کی فجر سےتیرہ ذو الحجہ کی عصر تک ان پانچ دنوں میں پڑھی جانے والی تکبیر کو تکبیر تشریق کہتے ہیں،تو اس کی کیا وجہ اور مناسبت ہے؟
حج تمتع والا 8 ذوالحجہ کو حج کا احرام کہاں سے باندھے گا ؟
سوال: حج تمتع کرنے والا،عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول دیتا ہے،توکیا اب اسے 8 ذو الحجہ کو احرام باندھنے میقات سے باہر جانا ہوگا؟کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ احرام میقات کے باہر سے باندھ کر آنا ہوتا ہے۔اور یہ بھی بتادیں کہ ہم نیت کیاکریں گے؟کیونکہ حج تمتع کی نیت تو ہم پہلے ہی کرچکے تھے (یعنی ہماری تو پہلے سے ہی نیت تھی کہ ہم حج تمتع کریں گے)۔
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: حج میں متحقق ہوتا ہے ، اسی طرح عمرہ میں بھی ہوتا ہے ۔ فرق صرف یہ ہے کہ حج میں احصار،وقوف و طواف دونوں سے روکنا ہے ، جبکہ عمرہ میں احصار صرف طواف سے ر...
متعدد عمرے، فرض حج کے قائم مقام نہیں ہو سکتے
سوال: کیا بار بار عمرہ کرنے سے فرض حج ادا ہو جاتا ہے؟
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: حجر علیہ الرحمۃ نے اپنے فتاوی میں اِس کے بدعت ہونے کی صراحت فرمائی ہے۔ (ردالمحتار،ج3،ص166،مطبوعہ پشاور) علامہ شامی علیہ الرحمۃ نے اِس عبارت میں ...
حج تمتع میں حج کا احرام باندھنے سے پہلے کی گئی سعی کا حکم
سوال: حج تمتع کرنے والے نے عمرہ کے بعد احرام کھول دیا، اب وہ حج کا احرام باندھنے سے پہلے اگر نفلی طواف کرے اور اُس کے بعد حج کی سَعی کر لے، تو کیا یہ سَعی کفایت کرے گی؟