
سوال: ایک شخص شرعی سفر کرتے ہوئے مکہ مکرمہ میں ایامِ حج سے قبل 20 دن کے ارادے سے داخل ہو، لیکن ساتھ ہی اس کی یہ نیت بھی ہو کہ میں 10 دن بعد عمرے کا احرام باندھنے مکہ مکرمہ سے باہر مقامِ جعرانہ جاؤں گا۔ تو کیا اُس کا یہ سفر دو حصوں میں تقسیم ہوگا؟ اور وہ شخص مکہ مکرمہ میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر کرے گا؟؟
مقیم شخص پندرہ دن سے کم قیام کی نیت کرلے، تو کیا مسافر ہوجائے گا؟
جواب: سفر کے ارادے سے مسافر نہیں بنتا،اور جب تک مقیم شرعی سفر کے ارادے سے اپنے وطنِ اقامت سے باہر نہ چلا جائے تب تک اُس کا وہ وطنِ اقامت باطل نہیں ہوتا، ل...
سفر میں ایک بیوی کے ساتھ دو راتیں گزاری، توکیا دوسری کے پاس بھی اتنی راتیں گزارنا ہوں گی؟
سوال: اگر کسی شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ ایک کو میکے چھوڑنے جائے جو کہ شرعی سفر بنتا ہو ،وہاں دو راتیں رکے، تو کیا دوسری بیوی کو اس کے بدلے راتیں دینی لازم ہوں گی؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
جس عورت کا کوئی محرم نہ ہو تو کیا وہ بغیر محرم عمرہ کرنے جا سکتی ہے ؟
جواب: سفر کرنا ہو، تو اس کے ساتھ شوہر یا محرم کا ہونا ضروری ہے، اس کے بغیر یہ سفر ناجائز و گناہ ہے،اگر سفر کرے گی ،تو قدم قدم پر اس کے لیے گناہ لکھا جائے ...
نبی کریم ﷺ نے معراج کا سفر کتنے وقت میں کیا تھا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نبی کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و سلم نے سفر معراج کتنے عرصہ میں کیا؟ ایک شخص کا کہنا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و سلم نے سفر معراج 18 ہزار سال میں مکمل کیا، اور جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و سلم سفر معراج کے لیے تشریف لے گئے تو اس کائنات کا نظام روک دیا گیا اور جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و سلم واپس تشریف لائے تو اس کائنات کا نظام چلنا شروع ہوا؟
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
ایک شہر میں پندرہ راتوں سے زیادہ کی نیت ہے لیکن دن کہیں اور گزارے گا ،تو نماز کا حکم
جواب: سفر سے کم فاصلہ ہو۔اگرچہ یہ نیت ابتداءِ اقامت بلکہ ابتداءِ سفر سے ہی ہو کہ کسی اور شہر میں دن گزارنے کی نیت تسلسل سے مانع نہیں، ہاں اگر یہ نیت کہ ...
وطن اصلی میں سے گزر کر گھر جائے بغیر آگے مسافت شرعی سے کم سفر کیا تو قصر کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ سائل نے وطن اقامت سے وطن اصلی کی طرف سفر کیا لیکن جیسے ہی وہ اپنے شہر میں داخل ہوا اس نے آگے سفر کیا ،اپنے گھر نہیں گیا ۔ جس جگہ سفر کیا وہ گھر سے یعنی وطن اصلی سے شرعی سفر نہیں بنتا، جہاں سائل نے سفر کیا اپنے شہر سے آگے وہاں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟ رہنمائی فرما دیں۔
عورت کا بغیر مَحْرَم کے حج وعمرہ پر جانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مُفتیانِ شرعِ مَتین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا کوئی عورت بغیر مَحْرَم حج وعمرے کیلئے جاسکتی ہے؟ جبکہ عورت بغیر محرم دیگر ممالک اور اپنے ملک میں دیگر شہروں کا سفر کرتی ہے تو حج یا عمرے کے لئے کیوں نہیں جاسکتی؟ کسی عورت کے پاس محدود رَقْم ہو جس سے وہ خود حج یا عمرہ کرسکتی ہے تو کیا کسی گروپ یا فیملی کے ساتھ جاسکتی ہے؟