
سوال: قبرستان میں کھانا پینا کیسا؟
کسٹمردکان پر سامان رکھوا کر بھول جائے ،تو حکم؟
جواب: قبرستان وغیرہاامورِخیرمیں صرف کرنے کے بارے میں فتاوی رضویہ میں ہے:’’ان المسجداذاخرب والعیاذباللہ واستغنی عنہ یعودعندمحمدالی ملک البانی کمافی التنویروغ...
قرض خواہ کا انتقال ہونے پر قرض کے پیسوں کا حکم
سوال: زید نے ایک لاکھ روپیہ کسی سے ادھار لیا تھا اور جس سےادھار لیا تھا وہ بندہ فوت ہو گیا اور اس کے رشتہ داروں کو بھی یہ نہیں جانتا اور جس سے قرض لیا تھا اس کی اپنی اولاد بھی نہیں ہے ،اب زید یہ چاہتا ہے کہ اس رقم کو مسجد یا قبرستان میں لگا دے یا کسی فلاحی کام میں خرچ کرے، تو کیا زید کا ایسا کرنا درست ہے؟یا زید پر میت کے ورثا کو تلاش کر کے رقم ان کے حوالے کرنا لازم ہے؟
عورت کا اپنے خاندان کے مخصوص قبرستان میں جانا
سوال: اگر کسی نے اپنے خاندان والوں کیلئے الگ سے اپنے گھر کے ساتھ ہی قبرستان بنایا ہو اور اس میں صرف ان کے خاندان کے افراد ہی دفن ہوں، تو کیا عورت کیلئے اس قبرستان میں جانا جائز ہے؟
کسی قبرستان کے متعلق معلوم نہ ہو کہ یہ مسلمانوں کا ہے یا نہیں، تو وہاں فاتحہ پڑھنے کا حکم
سوال: کسی قبرستان کے بارے میں معلوم نہ ہو کہ یہ مسلمانوں کا ہے یا نہیں، تو کیا وہاں فاتحہ پڑھی جاسکتی ہے ؟
قبروں پر کتبے لگا سکتے ہیں؟ حدیث کی شرح
سوال: عموما قبرستان میں قبروں پر کتبے لگے ہوئے ہوتے ہیں، جس میں میت کا نام تاریخ وفات وغیرہ لکھی ہوئی ہوتی ہے، اس پر میرے دو سوال ہیں (1) کیا قبروں پر کتبے لگانا جائز ہے؟ (2)ان کتبوں پر لکھنا جائز ہے ؟ اگر لکھنا جائز ہے تو جامع ترمذی کی حدیث 1052 میں ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے قبروں پر لکھنے سے منع فرمایا، اس کا کیا معنی ہے؟ کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟
زکوٰۃ کی رقم، جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر نا
سوال: کیا زکوة کی رقم کو جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟
عشر کی رقم سے قبرستان کے لئے جگہ خریدنے کا حکم
سوال: کیا عشر کی رقم سے قبرستان کے لئے جگہ خرید سکتے ہیں؟
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: قبرستان کی حد بندی کے لیے ہو تو اس پر ، اور اگر دینے والے نے اس کا صرف کرنا متولیوں کی رائے پر رکھا ہو تو یہ اپنی رائے سے جس میں مناسب سمجھیں ، صرف کر...
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟