
لڑکی کے انتقال پر اس کے زیورات و کیش میں کس کس کا حصہ ہوگا ؟
جواب: 11) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
والدہ کا انتقال نانا سے پہلے ہوا، تو نانا کی جائیداد میں نواسوں کا کوئی حصہ ہے؟
جواب: 10،صفحہ525، مطبوعہ:کوئٹہ) البتہ بہتر یہ ہے کہ وراثت کی تقسیم کاری کے وقت موجودعاقل بالغ ورثاء اپنے اپنےحصوں میں سے اپنی بہن کےبچوں کو کچھ نہ کچھ دیں ...
مرحوم بھائی کی بیٹی کو والدہ کی وراثت سے حصہ دینا
جواب: 123،پیر بھائی کمپنی لاہور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
بیٹیوں کو وراثت کی ہر ہر چیز سے حصہ ملے گا
تاریخ: 13رجب المرجب 1446ھ/14جنوری2025ء
دو بیویاں ہوں ، تو دن کا کچھ حصہ بھی ان کو ٹائم دینا لازم ہے یا نہیں؟
سوال: اگر کسی شخص کی دو بیویاں ہوں اور اس شخص کی ڈیوٹی ڈے نائٹ کی ہو یعنی کچھ حصہ دن کا اور کچھ حصہ رات کا ڈیوٹی میں شامل ہو اور رات 11 بجے گھر آتا ہو،اب کیا فقط رات کا باقی حصہ عورتوں میں تقسیم کرنا لازم ہے یا دن کا کچھ حصہ دینا بھی لازم ہے یا دن اپنی مرضی سے جس کے پاس چاہے گزار سکتا ہے؟
والدہ کے انتقال کے بعد نانا نانی نے پرورش کی، تو ان کے انتقال کے بعد جائیداد میں حصہ بنے گا یا نہیں؟
تاریخ: 28ربیع الاول1446ھ/03اکتوبر2024ء
جسم کا سب سے پہلے پیدا کیا جانے والاحصہ
جواب: 1، دار إحياء التراث العربي ، بيروت) "التذکرۃ فی احوال الموتی وامور الآخرۃ "میں امام قرطبی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں : "باب ما جاء أن ...
والد کی زندگی میں فوت شدہ بیٹی کا وراثت میں حصہ ہوگا؟
تاریخ: 24صفر المظفر 1446ھ /30 اگست 2024ء
بڑے جانور میں ایک حصہ عقیقے کا رکھ کر، بقیہ حصے قصائی کو بیچنے کا حکم
جواب: 1، کوئٹہ) امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن لکھتے ہیں:” عقیقہ کے احکام مثل اضحیہ ہیں، ا س سے بھی مثل اضحیہ تقرب الی اللہ عزوجل ...
مسجد کی وقف جگہ سے کچھ حصہ جامعہ کے لئے وقف کرنا کیسا؟
سوال: اگر کسی نے پہلے اپنی جگہ مسجد کے لئے وقف کردی تھی، اب ارادہ بدلا اور نیت کرلی کہ ایک طرف مسجد بن جائے جب کہ دوسری طرف جامعۃ المدینہ گرلز ،تو کیا وہ نیت بدل سکتے ہیں ؟اور اگر 10 مرلہ جگہ ہو اور دو طرف اس کا راستہ نکلتا ہو تو کیا ایسا ہوسکتا ہے نیچے مسجد اور اوپر جامعہ بنا لیا جائے اور دونوں کے دروازے الگ الگ بازار میں نکال لیے جائیں یا پھر آدھی جگہ میں مسجد بنا لی جائے اور آدھی میں جامعہ ،کیا یہ کرنا درست ہوگا جب کہ یہ جگہ مسجد کے لئے وقف کی تھی مگر وہاں ابھی مسجد کی تعمیرات نہیں ہوئیں،لیکن چار دیواری ہوئی ہے جس میں لوگ نماز پڑھتے ہیں ؟