
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
جواب: پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا۔‘‘ (پارہ2،سورۃ البقرۃ ، آیت185) ایک اور جگہ فرمایا: ﴿لَا یُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا...
سفر میں جانے پر اور واپس شہر پہنچنے پر قضا ہونے والی نماز کا حکم
جواب: توبہ کرنا بھی آپ کے اوپر لازم ہے۔ تنویر الابصار و درمختار میں ہے:”(والمعتبر فی تغییر الفرض آخر الوقت فان کان) المکلف(فی آخرہ مسافرا وجب رکعتان وال...
جواب: توبہ کرنا فرض ہے۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں بینک سے قرض لینے کی اجازت نہیں ہے ۔ روزی دینے والی ذات اللہ کریم کی ہے ، اُسی کی ذات پر بھروسہ کرنا چاہیے ، ...
ناجائز طریقے سے جائز کام کیا تو ریٹائر ہونے پر پنشن کا حکم
جواب: توبہ لازم ہے ۔ فتاوی قاضی خان میں ہے” و الرجل إذا كان مطربا مغنيا أن أعطي بغير شرط قالوا يباح له ذلك“ترجمہ: جب کوئی شخص گانے بجانے والا ہو اور اس ...
حیض کے ایام کے بعد لا علمی کی وجہ سے رمضان کے روزے نہ رکھے تو حکم
جواب: توبہ بھی فرض ہے لاعلمی کوئی عذر نہیں بلکہ اس معاملے میں لاعلمی خود ایک گناہ ہے ہندہ پر لازم ہے کہ فورا ًاپنی ضرورت کے شرعی مسائل سیکھے ۔ وَاللہُ اَعْ...
بلڈ ٹیسٹ ٹیوب یا پیشاب کی ڈبیہ پر مریض کا نام لکھنا کیسا ؟
سوال: لیبارٹریز (Laboratories) میں پیشاب ٹیسٹ کے لیے ڈِبیہ (Container)یا بوتل اور خون ٹیسٹ کے لیے ٹیوب(Tube) ہوتی ہے۔ مریض کا ٹیسٹ کرنے کے لیے اُسے ڈبیہ یا بوتل دی جاتی ہے اور وہ اُس میں پیشاب کرتا یا اُس کا خون لے کر ٹیوب میں رکھا جاتا ہے۔ پھر لیب والے اُسی ڈبیہ یا ٹیوب پر ٹیسٹ کروانے والے کا نام لکھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ بعض نام مقدس کلمات پر مشتمل ہوتے ہیں، مثلاً ”محمد عمران، محمد عبداللہ“ وغیرہا۔ ایسے ناموں کو پیشاب والی ڈبی یا خون والی ٹیوب پر لکھنا کیسا ہے؟ کیا یہ بےادبی ہے؟ نیز اِس سے بچنے کا کیا طریقہ اختیار کیا جائے؟
اللہ سے وعدہ کر کے توڑ دیا تو کفارہ ہوگا؟
جواب: توبہ کرے اور آئندہ جو بھی وعدہ کرے اُسے ضرور پورا کرے۔ وعدے کو پورا کرنے کے بارے میں ارشاد باری تعالی ہے: ’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَ...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
جواب: توبہ کرے ۔اس کے ناجائز ہونے کی تفصیل یہ ہے کہ : اولاً:مذکورہ ڈسکاؤنٹ کارڈخریدنا شرعاًبیع نہیں کہ بیع میں مال کا مال سے تبادلہ ہونا ضروری ہے اور ی...