
جماعت ترک کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے کہ ایسا شخص جو جماعت سے نماز نہیں پڑھتا ،لیکن کبھی کبھی وہ مسجد میں نماز بھی پڑھاتا ہے ،تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ سائل:کلیم عطار(ڈھوک کھبہ،راولپنڈی )
نافرمان بیٹے کو جائیداد سے عاق کرنے کی شرعی حیثیت؟
جواب: شخص پر لازم ہے کہ فوراً اپنے والد کو راضی کرے، ورنہ دنیا و آخرت میں غضبِ الٰہی کے لئے تیار رہے، نیز شریعت میں ایسے نافرمان بیٹے کو عاق کہا جاتا ہے ، ا...
جواب: شخص پر خواہ وہ مسلمان ہو یا کافرلعنت کر نا ،جا ئز نہیں سوائے ان کفار کے جن کا کفر پر مرنا قرآن وحدیث سے ثابت ہو ۔ جیسے ابو لہب،ابو جہل وغیرہ ،تاہم غیر...
کیا عصر کی نماز کے بعد نفل کی قضا پڑھ سکتےہیں ؟
جواب: شخص نے نمازِ فجر یا نمازِ عصر کے بعد اس قضا نماز کو پڑھ لیا جب بھی وہ قضا نماز اس کے ذمے سے ساقط نہیں ہوگی۔ عصر کی نماز کے بعد اس نفل نماز کی ق...
زمین کی وجہ سے زکوٰۃ اور صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: شخص اُس کی قیمت کےاعتبار سےاُس کی زکوٰۃ دےگا۔(المبسوط للسرخسی، جلد 2، صفحہ 207، دار المعرفۃ، بیروت) تحفۃ الفقہاء میں ہے: ’’كل ما كان من أموال الت...
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایسا معذور شخص جس کا دایاں ہاتھ نہ ہو اور وہ حج یا عمرے کے لئے جائے، تو اسے احرام میں لاسٹک لگوانے کی اجازت ہے؟ کیونکہ اِس کے بغیر اُسے سخت آزمائش ہوگی، ایک تو ابتداءً احرام باندھنے میں مشکل ہوگی، پھر حالت احرام میں قضائے حاجت کے لئے جائے گا تو دوبارہ سے احرام باندھنے میں الگ مسئلہ ہوگا، نیز حج و عمرہ کے مشاغل اوروضو کے دوران احرام کےکھل جانے کا بھی اندیشہ رہےگا، لہذا اس کے متعلق شرعی رہنمائی فرمادیں۔ واضح رہے کہ شخصِ مذکور غیر شادی شدہ ہے،اس کی بیوی نہیں جو احرام کے معاملات میں اس کی مدد کرسکے۔
میقات سے باہر رہنے والے کا بغیراحرام عزیزیہ جانا
جواب: شخص) جب مکہ یا حدود ِحرم میں کسی جگہ جانے کا ارادہ کرے اگرچہ وہ تجارت یا کسی دوسرے کام کےلئے وہاں جارہا ہو،تو اُس کےلئے حج یاعمرہ میں سے کسی ایک کا ...
کسی کے گھر جھانکنے کا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک پوسٹ وائرل کی گئی ،جس کی ہیڈنگ میں لکھا تھا ”کسی کے گھر میں جھانکنے کی مذمت“ پھر اس میں صحیح بخاری شریف کے حوالے سے یہ فرمانِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لکھا تھا ”اگر کوئی شخص تیرے گھر میں (کسی سوراخ وغیرہ سے) تم سے اجازت لئے بغیر جھانک رہا ہو اور تم اسے کنکری مارو جس سے اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو تم پر کوئی گناہ نہیں ہے“ مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ حدیث یا اس طرح کی کوئی حدیث بخاری میں موجود ہے؟ اور اگر ہے تو اس کا ظاہری معنیٰ جو سمجھ آرہا ہے، یعنی کسی کو کنکر یا کوئی چیز آنکھ پر مارنا! تو کیا یہی مراد ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے آگاہ فرمائیں۔
شادی شدہ بیٹے یا بیٹی کو وراثت سے حصہ کم ملے گا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنے بچوں میں سے کچھ کی شادی اپنی زندگی میں کر دے اور کچھ کی ابھی اس نے شادی نہ کی ہو کہ اس کا انتقال ہوجائے، تو جن بچوں کی باپ نے شادی نہیں کی تھی، وراثت تقسیم کرتے وقت وہ اپنے شادی شدہ بھائی، بالخصوص شادی شدہ بہن کو یہ کہتے ہیں کہ تم لوگوں کی شادی میں والد صاحب نے بہت خرچہ کر دیا تھا، تمہیں جہیز دے دیا تھا، وہی تمہارا حصہ تھا، لہٰذا اب وراثت میں تمہارا حصہ نہیں ہے، یا پہلے وہ خرچہ مائنس کر کے ہمیں دیاجائے، پھر وراثت تقسیم کی جائے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ ایسی صورت میں باپ نے اپنی زندگی میں جن بچوں کی شادی کی تھی، ان کو حصہ ملے گا؟ اگر ملے گا تو پورا حصہ ملے گا یا شادی کا خرچہ مائنس کر کے باقی ملے گا؟