
معاشرے میں پائی جانے والی سودی قرض کی ایک صورت کا حکم؟
سوال: میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں ۔ وہاں ایک شخص کمپنی کو گوشت سپلائی کرتا ہے ۔ اس سے میری دعا و سلام ہوئی ، تو اس نے مجھ سے کہا کہ میں پورا مہینا کمپنی کو گوشت سپلائی کرتا ہوں ، جس کا بِل کمپنی ساتھ ساتھ دیتی رہتی ہے ، لیکن پیمنٹ مہینے بعد ملتی ہے ، جس وجہ سے وہ مجھ سے اس طرح کا ایگریمنٹ کرنا چاہتا ہے کہ کمپنی سے وہ بِل لے کر مجھے دے دیا کرے گا اور جتنی رقم بنتی ہوگی ، میں اُس کو اپنی طرف سے دے دیا کروں گا اور پھر مہینے بعد جب کمپنی کی طرف سے اس کو پیمنٹ ملے گی ، تو جتنی رقم مجھ سے لی ہوگی، وہ بھی مجھے واپس کرے گا اور ساتھ جتنا گوشت سپلائی کیا ہوگا ، فی کلو کے حساب سے دس روپے مزید مجھے دے گا ۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ یہ طریقہ درست ہے یا نہیں ؟
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
جواب: ہونے کی وجہ سے ناجائز و حرام اور گناہ ہے، لہٰذا اس کا اہتمام کرنے اور اس میں شریک ہونے والے گنہگار ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ توبہ کریں اور آئندہ اس سے ...
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
جواب: شامل ہے جیسا کہ آپ سن چکے ، ان پر اجارہ باطل ہے ، سوائے ان صورتوں کے کہ جن کا متاخرین نے ضرورت کی بنا پر استثناء فرمایا ہے ۔ جیسا کہ تعلیم ،اذان اور ...
دو افراد کا مل کراذان کا ایک ایک کلمہ پڑھناکیسا ؟
جواب: طریقہِ متوارثہ یعنی نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے زمانے سےلے کر اب تک رائج انداز کے مخالِف ہے، حالانکہ اذان کے مع...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟
کاروبار کے لئے رقم قرض لینے کی بجائے سامانِ تجارت ادھار خریدنا
سوال: میں اپنے دوست سے کاروبار کے لیے کچھ رقم لینا چاہتا ہوں اور دوست کو اپنی رقم پر کچھ نفع بھی چاہئے ، جس کے لیے ہم یہ طریقہ اپنانا چاہتے ہیں کہ مجھے جو مال چاہئے ، مثلاً : کچن کا سامان ، چولہے ، چمٹیاں وغیرہ درکار ہیں ، تو میرا دوست مارکیٹ سے 50 لاکھ روپے کا مال خرید کر مجھے قیمتِ خرید بتاکر 52 لاکھ روپے میں اُدھار پر بیچ دے گا ، اس طرح ان کو 2 لاکھ روپے نفع مل جائے گا اور مجھے جو مال درکار تھا ، وہ مل جائے گا۔ شرعی رہنمائی فرمادیں کہ کیا ہم یہ طریقہ اپنا سکتے ہیں ؟
پارٹنر کا چیز مہنگی بیچ کر اضافی نفع خود رکھنا کیسا ؟
سوال: ہم دو افراد نے مل کر پارٹنر شپ کی ہے، پیسے دونوں کے آدھے آدھے ہیں جبکہ کام صرف میں کرتا ہوں، نفع دونوں آدھا آدھا رکھتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہےکہ ہم نے بیچنے کی تمام چیزوں کے ریٹ اپنے طور پر فکس کیے ہوئے ہیں کہ فلاں آئٹم اتنے کا بیچنا ہے اور فلاں آئٹم اتنے کا، کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ میں کسی بھی آئٹم کو فکس کیےہوئے ریٹ سے زیادہ میں بیچ دوں اور اس کا اضافی نفع خود رکھ لوں، اپنے پارٹنر کو اس میں شامل نہ کروں؟ کیونکہ خریداری سے لے کر نفع کی تقسیم تک ساری محنت میری ہوتی ہے۔