
مجیب:محمد بلال عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1160
تاریخ اجراء:17ربیع الاول1444ھ/14اکتوبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا ایک دن کے بچے کوبھی مرید بنایا جاسکتا
ہے؟اور کیسے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! ایک دن کا بچہ بھی مرید ہوسکتا ہے،اس کا
طریقہ یہ ہے کہ بچے کا سرپرست والد وغیرہ اس کو کسی جامع
شرائط پیر سے مرید کروادے۔چنانچہ فتاوی رضویہ
میں ہے:”ایک دن کابچہ بھی اپنے ولی کی اجازت سے
مریدہوسکتاہے۔“(فتاوی رضویہ،ج26،ص577،مطبوعہ :رضا
فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم