
مزارات اولیاء پر چادر چڑھانے کا حکم |
مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: Pin:4839 |
تاریخ اجراء: 03محرم الحرام 1438 ھ/05اکتوبر 2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارےمیں کہ مزارات اولیاء پر چادر چڑھانے کا کیا حکم ہے ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں ؟ سائل:غلام نبی (RAبازار ،راولپنڈی ) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
بزرگان دین رحمہم اللہ المبین کے مزارات پر اس نیت سے چادرچڑھانا تاکہ لوگوں کے دلوں میں انکی تعظیم وادب پیدا ہو ،اور لوگ ان سے فیوض و برکات حاصل کریں تو یہ جائز و مستحسن اور شعار اللہ کی تعظیم میں داخل ہے،کیونکہ جب تک ظاہر بین لوگ ظاہر ی شان و شوکت نہیں دیکھتے تو ان کے دل میں اہمیت پیدا نہیں ہو تی اورانکے فیوض و برکات سے مستفید نہیں ہوتے۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |