
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی جو صاحب نصاب ہےجس پر قربانی واجب ہے ،اس نے ایک سال تو اپنی طرف سے قربانی کی، لیکن پھر آنے والے سالوں میں صاحب نصاب ہونے کے باوجود اس طرح کرتا رہا کہ پہلے ایک سال ایک بکرے کی اپنی مرحومہ والدہ کی طرف سے اور اس سے اگلے سال ایک بکرے کی اپنے مرحوم والد صاحب کی طرف سےقربانی کی ،ان مرحو مین کی وصیت کےبغیراو ر اپنی طرف سے نہ کی ،تو کیا یہ قربانی اِس کی اپنی طرف سے ادا ہوئی یا نہیں ؟
دو قربانیاں کی ہوں تو ایک قربانی کا گوشت صدقہ اور دوسری کا گھر کے لیے رکھنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے دو قربانیاں کی ہوں، ان میں سے ایک قربانی (منت کی قربانی کے علاوہ) واجب قربانی ہواور دوسری قربانی نفلی ہو،تو کیا ایسا شخص یوں کرسکتا ہے کہ وہ اپنے ایک جانور کی قربانی کا سارا گوشت صدقہ کردے اور دوسرے جانور کی قربانی کا سارا گوشت گھر والوں کے لیے رکھ لے؟ براہ کرام اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
پالتو جانور میں قربانی کی نیت کرنے کے بعد اسے تبدیل کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں نے بکری کے دو بچے خریدے تھے ،خریدتے وقت صرف پالنے کی نیت تھی قربانی کی نیت نہ تھی، البتہ کچھ دنوں بعدمیں نے یہ نیت کرلی تھی کہ میں ان دونوں بکری کے بچوں کی قربانی کروں گا،لیکن معاملہ یہ ہوا کہ ایک بیمار ہوکر مرگیا اور ایک ابھی بیمار ہے ،میں یہ چاہتا ہوں کہ اسے راہِ خدا میں صدقہ کردوں اور قربانی کے ایام میں دوسرے جانور خرید کر قربانی کروں ،کیا میں اس جانور کو صدقہ کرسکتاہوں یا اسی جانور کی قربانی کرنا مجھ پر لازم ہے ؟میں نے ان جانوروں کی ہی قربانی کرنے کی منت نہیں مانی تھی، صرف نیت کی تھی ۔اللہ تعالیٰ کےفضل و کرم سے میں غنی ہوں۔
صاحبِ نصاب کا قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر بکرے سے بدلنا کیسا؟
سوال: زید صاحبِ نصاب نے قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر پالا، پھر کچھ عرصہ بعد ایک بکرا خریدا جوکہ قیمت اور خوبصورتی دونوں ہی میں اُس دنبے سے بھی اعلی ہے۔ اب کیا یہ ممکن ہے کہ زید اُس دنبے کی قربانی کے بجائے بکرے کی قربانی کردے؟
قربانی سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیا تو اس کے گوشت اور دوبارہ قربانی کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اور میرے بھائی دونوں نے مل کر قربانی کے لیے ایک گائے خریدی۔ لیکن چند دنوں بعد وہ گائے اتنی بیمار، کمزور اور لاغر ہوگئی کہ اس سے کھڑا بھی نہیں ہوا جارہا تھا، جس وجہ سے ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں مر نہ جائے، تو ہم نے وہ گائے ذبح کر دی اور اس کا سارا گوشت بانٹ دیا۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اب ہمارے لیے کیا حکمِ شرعی ہے؟ کیا ہم دوبارہ قربانی کریں یا ہم پر مزید قربانی کرنا لازم نہیں ہے؟ نوٹ: سائل سے صاحبِ نصاب ہونے سے متعلق وضاحت لی ہے، جس کے مطابق دونوں بھائی صاحبِ نصاب نہیں بنتے یعنی دونوں بھائیوں کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی، یا حاجتِ اصلیہ سےزائد اتنی مالیت کا اور بھی کوئی مال نہیں ہے۔ دونوں نے کچھ سالوں سے قربانی کے لیے تھوڑی تھوڑی رقم کے جوڑی ہوئی تھی، جس سے جانور خریدا تھا، باقی وہ دونوں صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔
پورے گھر کی طرف سے ایک قربانی کا شرعی حکم
سوال: ”حضرت سیِّدُنا عطا بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانے میں آپ لوگوں کی قربانیاں کیسی ہوتی تھیں ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا ، تو اس کے سارے گھر والے کھاتے اور لوگوں کو کھلاتے ، پھر لوگ فخر و مباحات کرنے لگے (ایک دوسرے پر برتری اور دکھاوے کے لیے ایک سے زیادہ قربانیاں کرنے لگے ) ، تو معاملہ ایسا ہو گیا جو تم دیکھ رہے ہو ۔“(سنن ابنِ ماجہ ، حدیث 3147) اس کے بعد نوٹ لکھا ہے کہ اسلام میں ایک خاندان کا مطلب ایک شادی شدہ مرد و عورت اور اس کی اولاد ہے ، اب اگر ایک گھر میں ایک سے زیادہ شادی شدہ لوگ ہوں، تو وہ سب الگ خاندان شمار ہوں گے اور ہر خاندان اپنی الگ اور صرف ایک قربانی یا صرف ایک حصہ قربانی کرے گا ۔
قربانی کا جانور خریدنے میں مالی تعاون کرنا
سوال: اگر کسی شخص پر قربانی واجب ہو اور وہ جانور لینے جائے تو جانور کی قیمت زیادہ ہو اور اس کے پاس رقم کم ہو، ایسی صورت میں کوئی دوسرا شخص اس جانور کو خریدنے میں اپنی طرف سے ثواب کی خاطر کچھ رقم ملا کر جانور خریدنے میں اس کی سپورٹ کردے ،اس کامقصد جانورمیں اپنی شرکت ثابت کرنانہ ہو اور پھرجس پر قربانی واجب ہو، وہی شخص اس جانور کی قربانی کرے ،تو کیا ایسی صورت میں اس جانور کی قربانی ہوجائے گی جبکہ اس جانور کی خریداری میں دوسرے شخص نے اپنی رقم ملا کر قربانی کرنے والے کی سپورٹ کی ہو ،کیا دوسرے کے رقم ملانے سے قربانی پر کوئی فرق پڑے گا؟
عقیقے کے جانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر نا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے جب کہ میرے بھائی کی تین بیٹیاں ہیں۔ان کے عقیقے کے لیے ہم ایک گائے خریدنا چاہتے ہیں اور میرا ارادہ ہے کہ میں اس میں اپنی سابقہ ایک قضا قربانی کا حصہ بھی شامل کرکے سات حصے مکمل کرلوں۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا عقیقے کےجانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر سکتے ہیں یا نہیں؟
سوال: (1) قربانی کے وقت کے بارے میں معلوم کرنا ہے کہ عید کے تیسرے دن یعنی ذو الحج کی بارہ تاریخ کو کتنے بجے تک قربانی کی جاسکتی ہے اور عوام میں یہ جو مشہور ہے کہ قربانی کا وقت عید کے تیسرے دن 10 بجے تک یا ظہر تک ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ (2) اور مزید یہ بھی ارشاد فرما دیں کہ ایک شخص اگر جان بوجھ کر بغیر کسی وجہ کے قربانی کے پہلے اور دوسرے دن قربانی نہیں کرتا اور تیسرے دن مغرب سے کچھ دیر پہلے قربانی کا جانور ذبح کرتا ہے تو کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: احکامھا ،جلد1 ،صفحہ 476 ،مطبوعہ دار الفکر ،بیروت) علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی رحمہ اللہ(المتوفٰی1252 ھ) اپنی مایہ ناز تصنیف "ردالمحت...