
عشر نکالنے کے بعد فصل کو بیچنے سے ملنے والی رقم پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم نے اپنی زمین پہ گندم کی فصل اُگائی تھی اور اس پہ عشر بھی ادا کر دیا تھا، عشر ادا کرنے کے بعد بقیہ گندم بیچ کر رقم محفوظ کر لی، تو سوال یہ ہے کہ اس رقم پر بھی زکوۃ فرض ہو گی یا نہیں؟ اگر فرض ہو گی، تو صاحبِ نصاب شخص اسے پہلے والے نصاب میں شامل کرے گایا پھر اس کے لیے الگ سے سال گزرنا شرط ہو گا؟ کیونکہ میں پہلے سے صاحبِ نصاب ہوں، میری کریانہ کی دکان ہے، جس میں کم و بیش پانچ لاکھ کا مالِ تجارت ہو گا اور میری زکوۃ کا سال 25 شعبان کو پورا ہوتاہے، تو اس اعتبار سے کیا گندم والی رقم پہلے والے نصاب میں شامل کریں گے یا پھر زکوۃ فرض ہونے کے لیے اس پر الگ سے سال گزرنا شرط ہو گا؟ گندم بیچے ہوئے چھ ماہ گزرے ہیں۔
کیا بہنوں اور بیٹیوں کو عشر دے سکتے ہیں؟
جواب: زمین کا عشر دینا جائز ہے یا نہیں؟“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں فرماتے ہیں:”بہن کو جائز ہے جبکہ مصرفِ زکوٰۃ ہو اور بیٹی کو جائز نہیں، "فی الدرالمختار...
گھروں میں اُگنے والی سبزیوں پر عشر کا حکم ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اپنے گھر میں گھریلو استعمال کے لیے کچھ سبزی اگاتا ہوں ، مجھ پر اس کا عشر لازم ہو گا یا نہیں ؟
نظر بد سے بچنے کے لیے گھر کی چھت پر سیاہ ہنڈیا، گاڑی کے نیچے جوتا لٹکانا کیسا؟
جواب: بارانی نہیں، البتہ کھیتی باڑی کیا کرو، کہ کھیتی بڑی برکت والی چیز ہے اور اُن کھیتوں میں ”جماجم“ کی کثرت کرو۔(کتاب المراسیل لابی داؤد، صفحہ 363، مطبوعہ...
عشر نکالنے کے لیے قرض مائنس کیا جائے گا یانہیں ؟
سوال: ایک شخص ہے جس کی فصل کی آمدنی تقریبا چار لاکھ ہوئی ہے ، لیکن اس پر کچھ قرض بھی ہے، تو کیا قرض کی رقم نکال کر عشر ادا کرنا ہوگا ،یا کل آمدن پر عشر واجب ہے ؟
زمین دے کر کرایہ لینا یا آدھی فصل لینا
سوال: اگر کوئی شخص اپنی زمین کسی کو کھیتی باڑی کے لئے دیتا ہے اور اس سے طے شدہ رقم لیتا ہے اور یا آدھی فصل لیتا ہے، تو کیا یہ جائز ہے؟
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟
زکوٰۃ اور عشر کی رقم مدرسے کی تعمیر میں لگا سکتے ہیں؟
جواب: پر زکوۃ لگانا بھی جائز نہیں)۔ (تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق، کتاب الزكاة، باب المصرف، جلد 2، صفحہ 120، دار الكتب العلمية بيروت) امام اہل سنت اعلی حض...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
بیٹی کو وراثت سے حصہ نہ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ زیدکاانتقال ہوا،اس نےورثاء میں تین بیٹے اوردوبیٹیاں چھوڑیں ،جبکہ اس کے والدین ،زوجہ ،دادا،دادی اورنانی اس کی حیات میں ہی انتقال کرگئے تھے،اس کے بعد اس کے بیٹوں میں سے دو کاانتقال ہوا،جائیداد اب بیٹوں کی اولاد کے پاس ہے ،اب تک سب لوگ ان سے حصہ لے چکےہیں ،صرف زیدکی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی ہندہ کاحصہ اس کے بھتیجوں کے قبضہ میں ہے،جوخاندانی دشمنی کے باعث اسے نہیں دے رہے۔ہندہ کے حصے میں کئی ایکڑزمین آتی ہے،لیکن جن رشتہ داروں کے پاس ہے، وہ باربارمطالبے کے باوجودبھی حصہ نہیں دے رہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں اس طرح کرناکیساہے؟