
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: حجت ہیں کہ ہماری شریعت ممانعت نہ فرمائے۔“(فتاوی رضویہ، جلد22، صفحہ 549، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی...
حج تمتع میں حج کا احرام باندھنے سے پہلے کی گئی سعی کا حکم
سوال: حج تمتع کرنے والے نے عمرہ کے بعد احرام کھول دیا، اب وہ حج کا احرام باندھنے سے پہلے اگر نفلی طواف کرے اور اُس کے بعد حج کی سَعی کر لے، تو کیا یہ سَعی کفایت کرے گی؟
نابالغ سے پانی بھروانے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: گاؤں دیہات وغیرہ میں بعض مقامات پر پانی کا فلٹر لگا ہوتا ہے ،جس کے ساتھ ٹینکی بھی ہوتی ہے،جس میں اولاً پانی جمع ہوتا ہے،پھر فلٹر مشین سے فلٹر ہوکر ٹونٹیوں سے نکلتا ہے،اور بعض مقامات پر پانی کے بور ہوتے ہیں،جن کے ساتھ کوئی ٹینکی وغیرہ نہیں ہوتی بلکہ زمین سے لگاتار جاری پانی ہی ٹونٹیوں سے آتا ہے،اب جن گھروں میں صاف پانی میسر نہیں ہوتا وہ فلٹریا بور کا پانی استعمال کرتے ہیں،ایسی صورت میں گھر میں اگر پانی لانے کے لیےکوئی بالغ فرد موجود نہ ہو تو نابالغ بچے سے فلٹر یا بور سے پانی بھروانا کیسا؟نیز اس کے بھرے ہوئے پانی کو والدین سمیت دیگر بہن بھائیوں کا استعمال کرنا کیسا؟اگر جائز نہیں ہے تو کوئی حیلہ ارشاد فرمادیں۔
حجِ بدل میں حج کی قربانی کس پر لازم ہے؟
سوال: حجِ بدل کرنے والا(جبکہ وہ کروانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کی صورت میں کر رہا ہو، تو وہ) حج کی قربانی اپنے نام پر کرےگایا جس کے نام پر حج بدل کرنے گیا ہے، اس کے نام پر کرے گا ؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرما دیں۔
پیر صاحب کا مختلف سلسلوں میں بیعت کرنا کیسا؟
جواب: حجاب آئے گا۔ اُس نے جواب دیا کہ میں حضور کے سوا کسی اور کا مرید نہ ہوں گا۔ آپ نے اسے ٹھہرا لیا اور تین روز کے بعد فرمایا کہ اُس طالب کو لاؤ، جب وہ ح...
حج بدل میں قربانی کس کے نام پر کی جائے گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ حجِ بدل کرنے والا (جبکہ وہ کروانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کی صورت میں کر رہا ہو، تو وہ) حج کی قربانی اپنے نام پر کرےگایا جس کے نام پر حج بدل کرنے گیا ہے، اس کے نام پر کرے گا؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرما دیں۔
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟
ماں کا ایک بیٹی سے سخت رویہ بقیہ پر شفقتیں
جواب: والدین کو چاہیئے کہ وہ ساری اولاد کے ساتھ شفقت کرے، سب میں برابری رکھے، یہی اسلامی تعلیمات ہیں، تاہم بسا اوقات اولاد یہ سمجھ رہی ہوتی ہے کہ ان کے سا...
جائیداد سے عاق کرنے پر اولاد کا حصہ ختم ہو جائے گا؟
جواب: لیے نہیں ۔(فتاوی عالمگیر ی،جلد6،صفحہ 454،مطبوعہ کوئٹہ) والدین کو ستانا ، ان کا دل دُکھانا کبیرہ گناہ ہے ،بخاری شریف میں ہے: ’’عن عبد الرحمن بن أبی...
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟