
منت کے نوافل بیٹھ کر ادا کرنا اور کھانے کے بجائے رقم دینا؟
جواب: قیمت بھی دی جا سکتی ہے، کیونکہ فقیر کو کوئی چیز دینے کی منت ماننے سے مقصود حصولِ ثواب اور اس کی حاجت پوری کرنا ہوتا ہے، تو متعین چیز کی بجائے اس کی ق...
ساڑھے سات تولے سے کم صرف سونا ہو تو قربانی کا حکم؟
جواب: قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچتی ہو، یا پھر حاجت اصلیہ سے زائد کرنسی یا ایسی اشیا ہوں جن کی قیمت ساتھ ملانے سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قی...
پرائز بانڈ بیچنے کے بعد انعام نکلا تو انعامی رقم کا مالک کون ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص کا حکومتی قرعہ اندازی میں پرائز بانڈ پر انعام نکلا ، مگر جس کے پاس پرائز بانڈ تھا، اسے معلوم نہ ہوا اور اس نے چند ماہ بعد پرائز بانڈ کسی کو فروخت کر دیا اور جس نے پرائز بانڈ خریدا، اسے بھی کچھ عرصے کے بعد پتہ چلا کہ اس پرائز بانڈ پر میرے خریدنے سے کچھ عرصہ پہلے انعام لگا تھا، چنانچہ اس نے وہ انعام وصول کر لیا۔ پہلے شخص (بائع) کو معلوم ہوا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ یہ انعامی رقم میری ہے اور میں ہی اس کا مالک ہوں، کیونکہ جب پرائز بانڈ پر انعام لگا تھا، تو وہ بانڈ میری ملکیت میں تھا۔ اور دوسری بات یہ کہ میں نے اسے بانڈ بیچا ہے، اس کی انعامی رقم نہیں بیچی، اگر انعامی رقم کے ساتھ بیچتا تو کافی زیادہ قیمت پر بیچتا۔ لہذا آپ سے سوال یہ ہے کہ شرعی نقطہ نظر سے اس انعام کا مستحق کون ہے، دوسرا شخص کہ جس کے پاس فی الوقت یہ پرائز بانڈ ہے اور اس نے انعام وصول کیا؟ یا وہ پہلا شخص کہ جب انعام لگا، تو وہ پرائز بانڈ کا مالک تھا؟
صدقۂ فطر میں کپڑے وغیرہ خرید کر دینا
سوال: صدقۂ فطر ادا کرنا ہو، تو گندم، جَو ، کھجور یا کشمش کی جو رقم بنتی ہے ، اتنی قیمت کی کوئی اور چیز مثلاً کپڑے وغیرہ خرید کرصد قۂ فطر کے طور پر دے سکتے ہیں یا نہیں؟
جس سے ادھار خریدا اسے آدھا نفع دینا کیسا ہے؟
جواب: قیمت مجہول ہے کہ آپ نے یہاں دو چیزوں کو بطور قیمت مقرر کیا ہے (1) آپ کے ماموں کی قیمت خرید(2) آپ کو ہونے والے نفع میں سے آدھاحصہ ۔اورآپ کو نفع کت...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
کرائے پر دِیے ہوئے گھر کی وجہ سے قربانی کا حکم ؟
جواب: قیمت تنہا، نصاب (یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی کی مقدار کی قیمت) کے برابر یا اس سے زائد ہے، جیسا کہ عموماً گھروں کی قیمت نصاب ،بلکہ اس سے زائد ہی ہوتی ہ...
اگر پانچ تولہ سونا تجارت کی نیت سے خریدا ہو تو زکوۃ کا حکم
جواب: قیمت کا اعتبار نہیں ہوگا، لہٰذا سونا ساڑھے سات تولہ سے کم ہو، اگرچہ اس کی مالیت چاندی کے نصاب سے زائد ہو، تو بھی اس پر زکوۃ لازم نہیں ہوگی۔اس کے متعلق...
کیا مکمل قیمت ادا کرنے سے پہلے پلاٹ آگے بیچ کر نفع کمانا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص سے پلاٹ خریدتا ہوں۔ خرید و فروخت مکمل ہوجانے پر مالک کو کچھ رقم ایڈوانس بھی دے دیتا ہوں، مکمل قیمت ادا نہیں کی ہوتی کہ وہ پلاٹ میں آگے بیچ دیتا ہوں اور وہاں سے مجھے اچھا خاصہ نفع ہوجاتا ہے۔ اِس نفع کے ساتھ پہلے والے مالک کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اس کے ساتھ میری خریداری والا معاملہ مکمل ہوچکا ہوتا ہے، جس کا باقاعدہ ایگریمنٹ بھی بنا ہوتا ہے اور پلاٹ آگے سیل کرنے سے اس کی طرف سے مجھے کوئی پابندی بھی نہیں ہوتی۔ مجھے صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ اس پلاٹ کی رقم میں نے مکمل ادا نہیں کی ہوتی، میری بہت تھوڑی رقم لگی ہوتی ہے، تو یوں پوری پیمنٹ ادا کرنے سے پہلے وہ پلاٹ آگے بیچنا اور اس سے حاصل ہونے والا نفع میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟
مہنگائی کی وجہ سے زیادہ مہر کا مطالبہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کی شادی ہوئی،لیکن اب معاملات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ طلاق دینی پڑے گی۔لڑکی والے کہہ رہے ہیں کہ چونکہ اب مہنگائی زیادہ ہو چکی ہے ، لہٰذا مہر دُگنا دینا ہو گا ، جبکہ وقتِ عقد مہر پانچ ہزار روپے مقرر ہوا تھا۔پوچھنا یہ ہے کہ طلاق ہونے کی صورت میں کتنا مہر دینا ہو گا؟ نوٹ ! شادی پانچ سال پہلے ہوئی تھی اور اس وقت پانچ ہزار روپے دو تولہ ساڑھے سات ماشہ چاندی کی قیمت سے بہت زائد تھے۔