آنکھ میں ڈراپ ڈالنا ہو تو روزہ رکھنے کا حکم
سوال: میری آنکھیں پچھلے دس پندرہ سال سے خراب ہیں، مجھے ایک بیماری ہے جس میں پورا جسم خشک ہوتا ہے، جس کی وجہ سے میری آنکھیں بھی خشک ہیں، آنکھوں کو تر رکھنے کیلئے مجھے ہر آدھے، ایک گھنٹے بعد آنکھوں میں ڈراپس، جیل وغیرہ ڈالنا پڑتا ہے، اب روزے کے دوران اگر میں آنکھوں میں ڈراپس وغیرہ نہ ڈالوں تو میری آنکھیں خراب ہوجائیں گی، ایسی صورت میں میرے لئے کیا حکم ہے؟
خشک ناپاک کارپیٹ پر گیلے پاؤں کے ساتھ چلنا
جواب: نجس زمین یا بچھونے پر رکھے، تو ناپاک نہ ہوں گے، اگرچہ پاؤں کی تَری کا اس پر دھبہ محسوس، ہاں اگر اس زمین یا بچھونے کو اتنی تَری پہنچی کہ اس کی تَری پاؤ...
اینٹ پر ناپاک پانی گرا، تو خشک ہونے سے پاک ہوگی یا نہیں ؟
جواب: زمین میں جڑی ہو ، خشک ہو جانے سے پاک ہوجائے گی اور اگر اینٹ جڑی ہوئی نہ ہو تو خشک ہونے سے پاک نہ ہو گی۔ بہارِ شریعت میں ہے:”درخت اور گھاس اور دیوا...
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
جواب: خشک مٹی یا اس کی مثل کوئی اور چیز چپک گئی یا دھونے والی جگہ پر سوئی کے ناکے کے برابر باقی رہ گئی تو جائز نہیں ہے یعنی غسل اور وضو نہیں ہو گا۔(فتح القد...
زمین دے کر کرایہ لینا یا آدھی فصل لینا
سوال: اگر کوئی شخص اپنی زمین کسی کو کھیتی باڑی کے لئے دیتا ہے اور اس سے طے شدہ رقم لیتا ہے اور یا آدھی فصل لیتا ہے، تو کیا یہ جائز ہے؟
جس فرش پر نجاست گر کر خشک ہوگئی ہو اس پر نماز پڑھنا
جواب: زمین اگر خشک ہو جائے اور نَجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے پاک ہو گئی، خواہ وہ ہوا سے سوکھی ہویا دھوپ یا آگ سے مگر اس سے تیمم کرنا جائز نہیں ،نماز ...
چیل کوے حرام پرندے ہیں تو ان کا جوٹھا مکروہ کیوں ہے؟
جواب: نجس و ناپاک نہیں۔ مکروہ تنزیہی بھی اس وجہ سے کہ یہ پرندے عادتاً مردار کھاتے ہیں اور نجاستوں میں منہ مارتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی چونچ کے پاک ہونے میں...
ہونٹوں سے اترنے والی پپڑی پانی میں گر جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: نجسا إلا أن في القليل تعذر الاحتراز عنه فلم يفسد الماء لأجل الضرورة وفيه قبل هذا قال محمد عصب الميتة وجلدها إذا يبس فوقع في الماء لا يفسده ، لأن باليب...
خشک ناپاک بستر پرسونے سے پسینہ آئے توجسم کا حکم
جواب: نجس وإن كان العرق كثيرا حتى ابتل الفراش ثم أصاب بلل الفراش جسده فظهر أثره في جسده يتنجس بدنه كذا في فتاوى قاضي خان“ ترجمہ: جب کوئی شخص ایسے بستر پر سو...
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟