
مجیب: مولانا سید مسعود علی
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1209
تاریخ اجراء: 20جمادی الثانی1445
ھ/03جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ایسی اینٹ جو زمین میں
جڑی ہو ، خشک ہو جانے سے پاک ہوجائے گی اور اگر اینٹ جڑی
ہوئی نہ ہو تو خشک ہونے سے پاک نہ ہو گی۔
بہارِ شریعت میں ہے:”درخت اور گھاس
اور دیوار اور ایسی اینٹ جو زمین میں جڑی
ہو، یہ سب خشک ہوجانے سے پاک ہوگئے اور اگر اینٹ جڑی ہوئی
نہ ہو ، تو خشک ہونے سے پاک نہ ہوگی بلکہ دھونا ضروری ہے، یوہیں
درخت یا گھاس سوکھنے کے پیشتر کاٹ لیں ، تو طہارت کے لئے دھونا
ضروری ہے“(بہارِ شریعت، جلد 1،صفحہ 401، مکتبۃ المدینہ،
کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم