
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کا پابند اور اس کے حکم کے آگے سرتسلیم خم کرنے والا ہوتا ہے۔ احکامِ الہیہ میں انسان کے لئے کثیر دینی و دنیاوی فوائد ہ...
پہلے کے علماء سائنسدان تھے، آج کے کیوں نہیں؟
جواب: رسول کے کیا احکام ہیں، تو سوال یہ ہے کہ آج کے سائنس دان ایسا کیوں نہیں کرتے اور آج کے سائنس دان علم دین حاصل کر کے علماء کیوں نہیں بنتے؟ اس لئے علماء ...
مسجد میں بلند آواز سے تلاوت اور شجرے کے اوراد پڑھنا کیسا ؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے قرآن سناؤ تو میں نے عرض کیا میں آپ کو سناؤحالانکہ قرآن آپ ﷺ پر اترا ہے، فرمایا :میں پسند کرتا ہوں کہ اپ...
اللہ تعالیٰ کے لیے یَا مُسَخِّرَ السَّمٰوٰتِ یا اور صفاتی نام ایجاد کرنا
جواب: رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم قال: إن لله تسعة وتسعين اسما، مائة إلا واحدا، من أحصاها دخل الجنة“ ترجمہ : حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرت...
حدیث میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کو باپ کہنے کی وجہ
جواب: رسول اللہ صلى اللہ عليه و سلم: يا رسول اللہ ماهذه الأضاحي ؟ قال: سنة أبيكم إبراهيم ۔ قالوا: فما لنا فيها يا رسول اللہ؟قال: بكل شعرة حسنة۔ قالوا: فال...
خانہ کعبہ کے غلاف کی تاریخ اور قیمتی غلاف چڑھانے کی تفصیل
جواب: رسول الله، صلى الله عليه وسلم، الانطاع والمسوح. وقال ابن دحية: كساها المهدي القباطي والخز والديباج، وطلى جدرانها بالمسك والعنبر من أسفلها إلى أعلاها. ...
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
جواب: رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوں گی۔ سن لیجیے اور آگاہ ہو جائیں کہ جس سیاست کی بنیاد کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں ہے وہ شیطانی سیاس...
جواب: رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مسلمان کو ایذا دی اس نے مجھ کو ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ کو ایذا دی۔)(فتاوی ر...
امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے آمین کہنا بھول گئے تو کیا حکم ہے؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: لیس علی من خلف الامام سھو، فان سھا الامام فعلیہ وعلی من خلفہ ( جو امام کے پیچھے ہے ، اس پر سجدہ سہو لازم نہیں...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔