
کیا نفل کا ثواب ایصال کرسکتے ہیں ؟
جواب: پر قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق ایصالِ ثواب کے متعدد طریقوں میں سے ایک طریقہ اپنے مسلمانوں بھائیوں کے لیے دعا کرنا بھ...
رجب کی 27 تاریخ کو روزہ رکھنے کا ثبوت
جواب: رقم الحدیث 6130، ج 10، ص 512،دار المأمون، دمشق) (6): جب تک شریعت مطہرہ میں کسی بھی کام سے ممانعت وارد نہ ہو اس کام کا کرنا جائز ہوتا ہے، صدہا مسائ...
جواب: رقم صدقہ کرنے کے مقابلے میں کھاناکھلانازیادہ محبوب تھا۔ الترغیب والترہیب میں ہے : ” لَان اطعم اخالی فی ﷲ لقمۃ احب الی من ان اتصدق علی مسکین بدرھم ۔۔۔۔...
بھیڑ کے چھ ماہ کے بچے کی قربانی ہوسکتی ہے کہ نہیں؟
جواب: سال والے جانوروں میں ملایا جائے تو دور سے دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہو تو اوس کی قربانی جائز ہے۔ صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مر...
زکوٰۃ کی رقم سے والد کا قرض ادا کرنا
سوال: میرے والد صاحب مقروض ہیں، لیکن وہ قرض ادا نہیں کر سکتے، کیا میں اپنی زکوۃ کی رقم سے ان کا قرض ادا کر سکتا ہوں؟
مسجد کے واش روم کرائے یا ٹھیکے پر دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ہماری مسجد میں تین بیت الخلاء (واش رومز) ہیں، مسجد کےقریب میں مارکیٹ ہونے کی وجہ سے یہ بہت کثرت سے استعمال ہوتے ہیں، اب اہل محلہ اور کمیٹی کے افراد نے باہمی مشورہ سے طے کیا ہے کہ ہم ایک خاک روب (Sweeper) کو یہ واشرومز ٹھیکے پر دے دیتے ہیں، یہ Sweeper جماعت کے اوقات کے علاوہ واشرومز استعمال کرنےوالوں سے بیس روپے وصول کرے گا، یہ ساری آمدنی Sweeper کی ہوگی اور وہ اس ٹھیکے کے بدلے مسجدکو ہر مہینے 3000 روپے کی فکس رقم بطور ٹھیکہ اداکرے گا۔ اسی طرح کاسلسلہ ہمارے علاقےمیں موجوداہل سنت کی تین مساجدمیں چل رہاہے، ابھی تک ہماری مسجدمیں ایسا سلسلہ شروع نہیں ہوا، ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام شروع کرنے سے پہلے شرعی رہنمائی لے لیں، کیا مذکورہ طریقہ کارکے مطابق مسجد کے واش رومز کو ٹھیکے پر دینا جائز ہے؟
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں’’بیل دوڑ‘‘ کے مقابلے بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ اولاً مخصوص افراد یا پارٹیاں اس مقابلے کا اہتمام کرتی ہیں اور بیل رکھنے والے کئی افراد اس میں حصہ لیتے ہیں،جس کے بیل جیت جائیں، انہی پارٹیوں کی جانب سے اسے بھاری رقم اور مختلف انعامات دئیے جاتے ہیں۔ پھر جب بیل دوڑانے کی باری آتی ہے،تو عموماً اکٹھے دو بیلوں کے پیچھے مخصوص انداز میں ایک نشست باندھی جاتی ہے، اس پر ایک شخص کیل لگی چھڑی ہاتھ میں لئے بیٹھ جاتا ہےاور دوڑ کے دوران جو بیل تیز نہ دوڑے، اسے کیل چبھوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بیل زخمی ہوجاتا اور بسا اوقات اس کا خون بھی نکل آتا ہے۔ ان بیلوں نے ایک مخصوص جگہ تک دوڑنا ہوتا ہے، کئی مرتبہ یہ بیل بے قابو ہوکر اس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے، مثلاً بیلوں کا کسی اونچی جگہ سے گِر جانا،مجمع میں آکر لوگوں کو زخمی کرنا اور ان کا مالی نقصان کر دینا وغیرہ، پھر بیل جیتنے پر خوشی میں خوب ڈھول، گانے باجے اور ڈانس/ ناچنا بھی ہوتا ہے، نیز اس میں نمازوں کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی۔ براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق بیلوں کی دوڑ کے مقابلے کروانا اور اس میں شریک ہونا شرعاً کیسا؟
کافر کا قرض ادا نہ کرنے کا حکم
سوال: کافر کے قرض کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں قیامت کے دن پکڑ ہوگی؟
زکوٰۃ سے بچنے کیلئے نصابِ زکوٰۃ دوسرے کی ملک کرنا کیسا ؟
جواب: قرض لے کر زکوٰۃ ادا کریں ، زکوٰۃ سے بچنے کے لئے حیلہ کرنے کی شرعاً اجازت نہیں۔ غمز عیون البصائر میں ہے : ”الفتوى على عدم جواز الحيلة لإسقاط الزكاة...