
نمازِ جنازہ میں سلام پھیرنے اور ہاتھ چھوڑنے کا درست طریقہ
سوال: بعض لوگوں کو دیکھا ہے نماز جنازہ کے آخر میں ہاتھ چھوڑ کر سلام پھیرتے ہیں اور کچھ لوگ ہاتھ باندھ کر سلام پھیرتے ہیں،جبکہ بعض دائیں طرف سلام پھیرنے کے بعد دایاں ہاتھ اور بائیں جانب سلام پھیرنے کے بعد بایاں ہاتھ کھولتے ہیں۔شرعی رہنمائی فرمائیے اس بارے میں درست طریقہ کیا ہے؟کیا چوتھی تکبیر کے بعد ہاتھ چھوڑ کر سلام پھیرنا ہے؟اگر یہی درست طریقہ ہے ،تو جو اس کا الٹ کرے، اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
مذی اور ودی کھرچنے سے پاک ہوں گی یا نہیں ؟
جواب: کپڑے یابدن کی اس جگہ پرپہلے سے پیشاب وغیرہ نجاست نہ لگی ہواور اگر منی تَر ہو یا اس مقام پرپہلے سے پیشاب وغیرہ نجاست لگی ہو یاوہ منی نہ ہو، بلکہ مذی...
سوال: اگر کسی کو احتلام ہوجائے تو یہ تو معلوم ہے کہ منی والی جگہ سے کپڑا ناپاک ہوجاتا ہے۔ یہ پوچھنا ہے کہ اس شخص کو اگر پسینہ آئے اور وہ کپڑے پر لگ جائے تو اس کا پسینہ لگنے سے کپڑے کا کیا حکم ہوگا کیا وہ بھی ناپاک ہوجائے گا؟
نماز میں قیام کی حالت میں ہاتھ باندھنے کا حکم
سوال: نماز میں قیام کی حالت میں ہاتھ باندھنا سنت ہے یا ہاتھ کھلے رکھنا سنت ہے؟ اس حوالے سے دلائل کے ساتھ رہنمائی فرمادیں ۔
دو سجدوں کے درمیان کتنی دیر بیٹھنا ضروری ہے؟
جواب: نماز پڑھی اس حال میں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد کی ایک جانب تشریف فرما تھے۔ وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو سلام کی...
کبھی کبھار استعمال ہونے والی چیز حاجتِ اصلیہ میں آئے گی یا نہیں؟
جواب: کپڑے ہیں ان کی حاجت سردیوں میں ہے تو یہ کپڑے حاجت میں ہی شمار ہوں گے ، اس کی وجہ سے بندہ صاحب نصاب شمار نہیں ہوگا ۔ بہار شریعت میں ہے :” جاڑے ک...
جس جگہ قرآنی آیات کے اسٹیکر لگے ہوں، وہاں کپڑے بدلنے کا حکم
سوال: جس کمرے کی دیوار پر قرآنی آیات کے اسٹیکر لگے ہوں وہاں کپڑے بدلنا یا برہنہ ہونا کیسا ہے؟
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
بیوی کے علاوہ دوسرے رشتہ داروں کے لیے سوگ کا حکم
جواب: دورانِ عدت ) رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے ، سوائے عصب ( نامی رنگ) سے رنگے ہوئے کپڑے ( کیونکہ یہ رنگ زینت کے لیے استعمال نہیں ہوتا ) اور سُرمہ نہ لگائے ۔(صحی...