
مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1984
تاریخ اجراء:28 ربیع الآخر 1446 ھ/01 نومبر 2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جس کمرے کی دیوار پر قرآنی آیات کے اسٹیکر لگے ہوں وہاں کپڑے بدلنا یا برہنہ ہونا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جہاں آیاتِ قرآنیہ سامنے لکھی نظر آتی ہوں،کسی پردے وغیرہ سے آڑ نہ ہو وہاں بےلباس ہونا خلافِ ادب ہے،لہٰذا ایسی جگہ ستر کھلا ہونے کی حالت میں نہ جایا جائے اور وہاں کپڑے بھی نہ بدلے جائیں۔
چنانچہ سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”جہاں قرآنِ کریم کی کوئی آیتِ کریمہ لکھی ہوئی ہو کاغذ یا کسی شے پر اگرچہ اوپر شیشہ ہو جو اسے حاجِب نہ ہو جب تک اس پر غلاف نہ ڈال لیں وہاں جماع یا برہنگی بے ادبی ہے۔“(فتاویٰ رضویہ، جلد 23، صفحہ 404، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم