
زکوٰۃ کی رقم حیلہ کئے بغیر مسجد یا مدرسے کی تعمیر میں لگانا
سوال: اگر کسی نے عشر یا زکوٰۃ کی رقم بغیر حیلے کے مسجد و مدرسے کی تعمیرات میں لگا دی تو اس پر کیا حکم ہے کیا وہ عشر یا زکوۃ ادا ہو جائے گی؟
کسی کی زکوۃ کی رقم اپنے استعمال میں لاکر بعد میں اپنے پاس سے زکوۃ دینا
سوال: زکوۃ کی رقم امانت کے طور پر ہوتی ہے ، تو کیا اگر کوئی وصول کرنے والا یا صدر و سیکرٹری وغیر ہ اس کو ذاتی استعمال میں لے آئے پھراپنی طرف سے زکاۃ کی مدمیں اتنی رقم جمع کروادے ، تو کیا ان کی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی ۔
زکوۃ اور نفلی صدقہ کو مکس کرنا
جواب: پر فی زمانہ لوگوں کی طرف سے عرفا ملانے کی اجازت ہوتی ہی ہے)،تو انہیں آپس میں ملا سکتے ہیں ، کیونکہ جب مقدار معلوم ہو کہ نفلی چندہ اتنا ہے اور واجبہ ات...
گناہ والی ویب سائٹ بنانے اور اس کی اجرت کا حکم
سوال: میرا کام سافٹ ویئر انجینئرنگ کا ہے ،جس میں ہم مختلف ویب سائٹس بناتے ہیں،ابھی دفتر نے مجھ سے جُوئے والی ویب سائٹ بنانے کوکہا ہے۔ یہ ویب سائٹ ایسی ہوگی، جہاں ایک سے زیادہ لوگ ادائیگی کریں گےاور پیسے لگانے کے بعد سب گیم کھیلیں گے اور صرف ایک ہی فرد جیتنے والا ہوگا، باقی دوسرے لوگ وہاں پیسے کھو بیٹھیں گے یعنی وہ ویب سائٹ جُوا کھیلنے کے لیےہوگی،اس کے علاوہ اس کا کوئی اور مقصد و استعمال نہیں ہے،اس میں ویب سائٹ بنانے والی ہماری ٹیم کو بھی فائدہ ہوگا کہ وہ بھی لوگوں کی ادائیگی والی رقم میں سے کچھ فیصد اپنے لیے رکھیں گے۔ رہنمائی فرمائیں کیا ایسی ویب سائٹ بنانا اور اس پر اجرت لینا جائز ہے ؟
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ چند افراد کا گجرات سے لاہور جانے کا پروگرام ہے، مگر راستے میں گجرانوالہ کچھ علما و مشائخ سے ملاقات کے لیے رکنے کا بھی ارادہ ہے، یوں کہ پہلے گجرانوالہ جائیں گے، وہاں ملاقاتیں کریں گے، پھر آگے لاہور کے لیے نکلیں گے، اسی لیے گھر سے کچھ جلدی نکلیں گے، گجرات سے گجرانوالہ کا سفر تقریباً پچاس کلو میٹر ہے اور گجرانوالہ سے لاہور کا سفر تقریبا ساٹھ کلو میٹر ہے، اس طرح یہ ٹوٹل مسافت، شرعی مسافت یعنی 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے، سوال یہ ہے کہ لاہور جاتے ہوئے گجرانوالہ رکنا سفر شرعی میں اتصال کو منقطع کرے گا یا نہیں اور نماز قصر پڑھی جائے گی یا مکمل؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
کیا منت کے بکرے کا گوشت میلاد کی نیاز میں استعمال ہوسکتا ہے؟
جواب: پر اﷲتعالٰی کےلئے واجب ہے کہ اپنے منافع کا سولھواں حصہ اﷲ تعالٰی کے نام پر تصدق کروں'' تو نہ والدین کو دے سکتا ہے نہ سادات کو اگرچہ محتاج ہوں، نہ کسی ...
واجب الاعادہ نماز کا وقت گزر جانے کے بعد بھی اعادہ واجب ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ اگر کسی وجہ سے نماز واجب الاعادہ ہو جائے، تو سنا ہے کہ اگر وقت کے اندر نماز کا اعادہ کریں، تو واجب ہونے کے طور پر اعادہ ہو گا اور وقت کے بعد اس کا اعادہ واجب نہیں،بلکہ مستحب ہوتا ہے۔ کیا یہ مسئلہ درست ہے؟
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟