
امام خود ہی اقامت کہے، تو مقتدی کس وقت کھڑے ہوں گے؟
جواب: صاحب اس وقت نماز کےلیے نہیں، بلکہ اقامت کہنے کےلیے کھڑے ہیں۔ (المحیط البرھانی، جلد1، صفحہ354،بیروت) فتاوی رضویہ میں ہے: ” اگر خود امام ہی تکبیر کہ...
امام نے سجدے سے اٹھتے ہوئے بھول کر سمع اللہ لمن حمدہ کہا، تو نماز کا حکم؟
سوال: امام صاحب نے دوسرے سجدے سے اٹھتے ہوئے اللہ اکبر کہنے کے بجائے سمع اللہ لمن حمدہ کہہ دیا، کیا اس صورت میں سجدۂ سہو واجب ہوگا؟نیز اگر امام نے اس غلطی کی وجہ سے سجدۂ سہو کر لیا ہو، تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
سلام میں پہل کرنے کا زیادہ ثواب ہے یا جواب دینے کا ؟
جواب: صاحبه فإن أحبهما إلى اللہ أحسنهما بشرا بصاحبه، فإذا تصافحا نزلت عليهما مائة رحمة، للبادي منهما تسعون وللمصافح عشرة“ترجمہ :جب دو مسلمان ملتے ہیں اور ان...
عالم کا غیر عالم کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم
جواب: صاحب البيت) ومثله إمام المسجد الراتب (أولى بالإمامة من غيره) مطلقا “ ترجمہ : جان لو کہ صاحبِ بیت اور اسی کی مثل مسجد کا مقررہ امام دوسروں کی بنسبت مطل...
اپنی ذات کیلئے مسجد میں سوال کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد میں اپنی ذات کے لئے سوال کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ کیا مسجد میں اپنی ذات کے لئے مانگنے والے کو دینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر کوئی اور شخص یا امام صاحب کسی فقیر کو دینے کی ترغیب دیں اور وہ فقیر مسجد میں ہی ہو تو کیا ان کا کسی کے لئے مسجد میں مانگنا جائز ہے یا نہیں؟ اور ان کے ترغیب دلانے پر حاجتمندکودیناشرعاجائزہے یانہیں؟
غیبت کرنے والے امام کے پیچھے نماز کا حکم؟
سوال: اگر امام صاحب اپنے مومن بھائی کی پیٹھ پیچھے بارہا بار غیبت کرتے رہے تو امام کے پیچھے نماز ہو جائے گی؟
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
جواب: صاحب کو تراویح کی نماز پڑھانے کا کہہ دیں ،تو اس صورت میں اجرت لینا دینا جائز ہو جائے گا۔ اللہ تعالیٰ آیاتِ قرآنی کے بدلے میں دنیا کا قلیل و حقیر...
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
جواب: صاحب کی اقتدا میں تراویح ادا کرلے، اگر یہ بھی ممکن نہ ہو، تو اپنی الگ سے ادا کرلے، لیکن روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ روزہ تو فرض نماز کی ادائیگی کی ...
گزشتہ سالوں کے روزوں کا فدیہ دینے میں کس سال کی قیمت کا اعتبار ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ 20 سال پہلے ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔ والد صاحب کے کچھ روزے زندگی میں چھوٹ گئے تھے ، اُن روزوں کا فدیہ ہم اب دینا چاہتے ہیں،حیلہ وغیرہ نہیں کرنا ، پوری پوری رقم ادا کرنی ہے ۔ جس کے لیے آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ فدیہ ادا کرنے میں کس سال کے صدقہ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال والد صاحب کے روزے قضا ہوئے تھے ، اس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ابھی جب ہم ادا کریں گے ، تو اِس سال کے صدقۂ فطر کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: صاحب کے لیے تھی ، ان کے بعد کسی اور کو جائز نہیں اور بالعموم وہی حکم ہے ،جو قرآن وحدیث اور ائمۂ فقہ و حدیث کی عمومی تصریحات سے ثابت ہے اور اُصول یہ ہ...