
شوہر کا زکوٰۃ لے کر اپنی بیوی کی زکوٰۃ ادا کرنا
سوال: ایک شخص خود شرعی فقیر اور مقروض ہے۔ کچھ سالوں پہلے اس کی بیوی پر زکوۃ دینا لازم تھی۔ کسی وجوہات یا کم علمی کی وجہ سے وہ دے نہ سکی۔ اب کیا اس کے شوہر کو کوئی زکوٰۃ دے اور وہ زکوٰۃ لے کر مالک ہونے کے بعد اپنی بیوی کو وہ رقم دے کہ تم اس سے اپنی سابقہ سالوں کی زکوۃ ادا کردو تو یہ ٹھیک ہوگا؟ کیونکہ وہ خود شرعی فقیر ہے اور وہ شخص زکوٰۃ مانگتا بھی نہیں بلکہ نامناسب سمجھتا ہے کہ کوئی اسے زکوۃ دے، لیکن اگر کوئی دے دے، تو لے بھی لے گا۔ کیا اسے اگر کوئی زکوۃ دے ،تو یہ لے کر مالک بننے کے بعد بیوی کا وکیل یا کفیل ہونے کی حیثیت سے اس کی زکوۃ میں وہ رقم ادا کرسکتا ہے؟
پرانی ادویات کو نئی قیمت پر فروخت کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں میڈیکل اسٹور(Medical Store) چلاتا ہوں کچھ ادویات ہمار ے پاس اسٹاک(Stock)رکھی ہوتی ہیں بسا اوقات ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے تو اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان ادویات کو نئی قیمت پر فروخت کرسکتے ہیں یا ہمیں اِن ادویات کو پرانی قیمت پرہی فروخت کرنا ہوگا؟
لیبارٹری میں سونے کا ٹیسٹ کرنے کے بعد خریداری کی مختلف صورتوں کا حکم؟
جواب: قیمت کا اعتبار نہیں ہے ،وزن کر کے برابری کرنا ضروری ہے ، یہی شریعت کا حکم ہےاور مسلمان اسی پر عمل کرنے کا پابند ہے ،چاہے حکمت سمجھ آئے یا نہ آئے۔ ...
سونے کے بدلے سونے کی خریداری کی لازمی احتیاطیں
سوال: ہمارا کام یہ ہے کہ ہم سونے کی چوڑیاں بناتے ہیں،جن میں فقط سونا ہی ہوتا ہے یعنی نگ موتی وغیرہ نہیں ہوتے اور دوکانداروں کو بیچتے ہیں۔ اس میں ہمارا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ہم جب سونے کی چوڑیاں بیچتے ہیں تو اس کے بدلے سونا ہی لیتے ہیں ۔ مثال کے طور پراگر دس تولے کی سونے کی چوڑیاں ہم نے دوکاندار کو بیچیں تو اس کے بدلے میں اس کے ہم وزن دس تولہ خالص یعنی 24 کیرٹ کا سونا ہی لیتے ہیں ، اس کے ساتھ مزید کوئی رقم وغیرہ نہیں لیتے لیکن دوکاندار اس دس تولہ سونے میں سے ایک تولہ سونا نقد دیتا ہے اور بقیہ سونا ادھار کر لیتا ہے ۔ اس طرح عقد کرنا ، جائز ہے یا نہیں؟ہمیں اس میں فائدہ یوں ملتاہے کہ دوکاندارہم سے جو چوڑیاں خریدتا ہے وہ چوبیس کیرٹ(Karat)کی نہیں ہوتیں بلکہ بائیس کیرٹ یا اس سے کم کیرٹ کی ہوتیں ہیں۔ لیکن ان کے بدلے جو سونا ہم لیتے ہیں وہ چوبیس کیرٹ کا ہوتا ہے۔
مقروض کو قرض معاف کرنے سے زکوۃ ادا ہو جائے گی؟
سوال: زید نے عَمرو کو بطور قرض 2 لاکھ دئیے ہوئے ہیں، لیکن وہ اسے ادا کرنے سے قاصر ہے ، اور عَمرو شرعی فقیر بھی ہے ، سید یا ہاشمی بھی نہیں تو زید اگر اسے اپنا قرض معاف کر دے تو زید کی زکوۃ ادا ہو جائے گی یا نہیں ؟
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
پرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ خریدنا کیسا؟
سوال: میں کرنسی کے لین دین کا کاروبار کرتا ہوں۔کاروبار کا طریقہ یہ ہے کہ نئے نوٹ خرید لیتا ہوں اور پھر پرانے نوٹوں کے بدلے زیادہ قیمت پر بیچ دیتا ہوں اور یہ خرید و فروخت ہاتھوں ہاتھ ہوتی ہے،اس میں ادھار نہیں ہوتا۔معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ خرید وفروخت جائز ہے ؟یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آتی ؟
بیٹا اپنی ماں کی طرف سے زکوۃ ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟
سوال: ماں پر زکوۃ واجب ہوتو کیا بیٹا اپنے مال سے ، اپنی ماں کی طرف سے زکوۃ نکال سکتا ہے اور کیا بیٹے کےاپنی ماں کی طرف سے زکوۃ نکالنے سے ،ماں کی زکوۃ ادا ہوجائے گی؟نیز بیٹا اگر ماں کی زکوۃ اپنے مال سے نکال دے تو ماں کو ثواب ملے گایا بیٹے کو؟
پرانے دور کے یادگاری سکوں پر زکوۃ کی تفصیل
سوال: کیا ہم پرانے زمانے کے سکے یعنی کوائن شوق کے طور پر خرید سکتے ہیں ؟ اگر خرید سکتے ہیں تو اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہو گا؟ مثال کے طور پر اکبر بادشاہ کے دور کا ایک روپیہ کا چاندی کا سکہ 4000 روپے کا خریدا ، اس میں جتنے گرام چاندی ہے اس چاندی کی قیمت آج 1500 ہے تو رہنمائی فرمائیں کہ اس سکے کی زکوۃ چاندی کی قیمت کے حساب سے دیں گے یا جتنے کا آج ہم نے خریدا ہے؟
دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟
سوال: دراز ایپ(DARAZ APP)پر بیچنے کے لیے جب ہم کوئی پروڈکٹ لگاتے ہیں، تو وہ آخری صفحےپر، یا یوں کہیے کہ ہزار وں یا لاکھوں پروڈکٹ کے درمیان کہیں ہوتی ہے ، جب اس چیز کے بارے میں کوئی سرچ کرتا ہے،تو ہماری چیز ابتدائی لسٹ میں کسٹمر کے سامنے ظاہر نہیں ہوتی ، اور کسٹمر عموماً شروع میں ظاہر ہونے والی ہی 10 ،15 میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیتا ہے ، یوں ہماری چیز فروخت نہیں ہوتی اور اس کے اوپر ریویوز نہیں ملتے،لہٰذا ہم نئے سیلرزاپنی پروڈکٹ کو شروع میں لانے کےلیے پروڈکٹ رینکنگ PRODUCT RANKING کرواتے ہیں، پروڈکٹ رینکنگ کا ایک طریقہ TVVRO: ہے، اس کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ایک ہی شخص کے مثلاً:50اکاؤنٹس ہوتے ہیں، ہم ا سے ایک پروڈکٹ سیل کرتے ہیں، اسی شرط کے ساتھ کہ آپ نےا چھی رائے دینی ہے،نیز اس سے ہم یہ بھی طے کرتے ہیں کہ آپ اپنے باقی 50 اکاؤنٹس سے بھی اچھی رائے دیں اور ہر اکاؤنٹ پر رائے دینے کی قیمت طے ہو جاتی ہے، مگر دیگر اکاؤنٹس سے وہ ہم سے کوئی چیز خریدتا نہیں، لیکن ریویو دینے کے لیے پہلے خریداری ہونا چونکہ ضروری ہوتا ہے ،اس لیے پہلے یہ کرنا پڑتا ہے کہ وہ ان اکاؤنٹس سے ہمیں خریداری کا آرڈر دے، ہم اس کے آرڈر کے مطابق اس چیز کا بیچناظاہر کریں، تو وہ ریویو دے سکے گا یعنی دیگراکاؤنٹس سے کوئی خریداری نہیں ہوئی، مگر ریویوزدینے کے لیے اس میں خریدو فروخت کی ظاہری صورت کو اپنانا پڑتا ہے، جبکہ حقیقت میں ان اکاؤنٹس سےنہ ہم اس کو کوئی چیز دیتے ہیں، نہ ہی وہ ہمیں ان کے بدلے کوئی قیمت ادا کرتا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ اپنی پروڈکٹ پہلے پیج پر لانے کے لیے اور ریویوز بڑھانے کےلیے مذکورہ طریقہ کار(پروڈکٹ رینکنگ) اختیار کرنا اور ان کو پیسے دینا شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟