
ساڑھے سات تولے سے کم صرف سونا ہو تو قربانی کا حکم؟
جواب: زیادہ ہیں اور ان کی قیمت نصاب کو پہنچتی ہو تو ان اشیا کی وجہ سے قربانی اور صدقہ فطر واجب ہیں، مثلاً کسی شخص کو ایک کار کی ضرورت ہے، لیکن اس کے پاس دو ...
جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا حکم
جواب: عمر رضي اللہ عنهما أن النبي صلى اللہ عليه وسلم استقبل في أضحيته القبلة لما أراد ذبحها)قال في الأصل أرأيت الرجل يذبح ويسمي ويوجه ذبيحته إلى غير القب...
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کون کون سے جانوروں کی قربانی کی ہے ؟
سوال: نبی اعظم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے کون کون سے جانور کی قربانی فرمائی ؟
جواب: زیادہ فرمائیں (۸) ۔۔۔ (۹)گردن کے دو پٹھے جو شانوں تک ممتد ہوتے ہیں، ۔۔۔ ۔۔بحرالمحیط میں ہے: الغدد والذکروالانثیان والمثانۃ و العصبان اللذان فی العنق...
قربانی کے جانور کو بہتر جانور کے ساتھ تبدیل کرنا
سوال: مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کیا ایک دفعہ قربانی کا جانور خرید لینے کے بعد اس کو (اس سے بہتر جانور خریدنے کی نیت سے) واپس کر سکتے ہیں یا بیچ سکتے ہیں؟
ذبح کے وقت اچھل کود کی وجہ سے جانور عیب دار ہوگیا تو حکم ہے؟
سوال: اگر قربانی کے وقت جانور زخمی ہو جائے کیا قربانی ہو جائے گی؟
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
سوال: ایک اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں اور پھر اپنی تائید میں یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے ترمذی شریف میں مروی ہے :” كنا مع النبي صلى اللہ عليه وسلم في سفر، فحضر الأضحى، فاشتركنا في البقرة سبعة، وفي الجزور عشرة “ترجمہ: ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے،اسی حالت میں عید الاضحیٰ آ گئی، تو ہم نے گائے سات افراد کی طرف سے، جبکہ اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا ۔(سنن الترمذی،جلد2،صفحہ 241،حدیث نمبر905،دار الغرب الاسلامی،بیروت) اسی طرح عوام کے ذہنوں میں اس طور پر تشویش پیدا کی جاتی ہے کہ جب اونٹ کا گوشت گائے سے زیادہ ہے، تو شرکاء کے اعتبارسے بھی یہ سات کے بجائے دس افراد کےلیے کافی ہونا چاہیے ۔
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
ذوالحجہ کے 10 دنوں میں بال ناخن وغیرہ کاٹنے کا حکم؟
جواب: زیادہ نہ بنوانا گناہ ہے، فعل مستحب کے لئے گناہ نہیں کر سکتا ۔ ‘‘(فتاوی رضویہ، جلد 20، صفحہ 353، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) (2) جو شخص قربانی نہ کر سکے، ...
جواب: جانور بھی نہیں خریدا، وہ فقیر اگر قربانی کرے تو نفل کہلائے گی۔ (فتاوی ہندیہ، ج 5، ص 291، دار الفکر، بیروت) اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرح...