
حیض کی وجہ سے بغیراحرام میقات سے گزرنا
سوال: اگر کوئی عورت ماہواری کی حالت میں ہونے کی وجہ سے بغیر احرام میقات سے گزرجائے تو کیا اُس پر دم لازم ہوگا؟اور پاک ہونے کے بعد واپس میقات جاکر احرام کی نیت کرکے آجائے اور عمرہ ادا کرے تو کیا عمرہ ادا ہوجائے گا؟
نماز کی سنتوں کے دوران ناپاکی کے دن آگئے تونماز کا حکم ؟
سوال: یہ مسئلہ کتب فقہ میں مذکور ہے کہ نفل نماز کے دوران ماہواری آگئی، تو وہ نماز فاسد ہوگئی اور بعد میں پاکی کے ایام میں اس نفل نماز کی قضا کرنی ہوگی۔سوال یہ ہے کہ ان نفل نمازوں میں، سنتیں بھی شامل ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
کیا عورت مخصوص ایام میں درود تنجینا پڑھ سکتی ہے ؟
سوال: درودِ تنجینا کے مکمل الفاظ کیا ہیں؟ اور کیا عورتیں مخصوص ایام میں اس کا وِرد کر سکتی ہیں؟
مخصوص ایام میں حدود حرم میں داخل ہونے کاحکم
جواب: ماہواری کی حالت میں بھی عورت حدود حرم میں داخل ہوسکتی ہے،مگر جبکہ وہ میقات کے باہر سے آرہی ہے ،تو اسے میقات سے عمرے کے احرام کی نیت کرکے ہی ح...
بے جان چیزوں کو نظرِ بد لگنا اوراس کاعلاج
جواب: الکرسی سے بھی نظر بد کا علاج کیا جاتا ہے، تفسیر نعیمی میں ہے: ”جو کوئی صبح و شام اپنے اور اپنے بچوں پر آیت الکرسی پڑھ کر دم کردے، وہ شیطان اور جادو ...
کیا مخصوص ایام میں عورت غسل کر سکتی ہے ؟
سوال: ہمارے یہاں کےدیہی علاقوں میں خواتین میں یہ بات عام ہے کہ عورت مخصوص ایام میں نہیں نہا سکتی۔اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
نماز میں سجدہ تلاوت کے بعد پھر وہی آیت پڑھی تو دوبارہ سجدہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں امام مسجد ہوں اور جہری نمازوں میں بالاستیعاب قرآن کریم کی تلاوت کر رہا ہوں، آج فجر کی نماز میں یہ معاملہ پیش آیا کہ میں نے پہلی رکعت میں آیت سجدہ تلاوت کی، پھر اسی وقت سجدہ تلاوت بھی کروا دیا، جب سجدہ سے اٹھا، تو دوبارہ اسی رکعت میں آیت سجدہ سے تلاوت شروع کر دی، اس کا سجدہ نہیں کروایا اور ایسے ہی نماز مکمل کر دی، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا مجھ پر دوبارہ سجدہِ تلاوت کی ادائیگی لازم تھی یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیں۔
92 کلومیٹر کا فاصلہ کہاں سے شمار ہوگا، جہاں سے چلا ہے، یا شہر سے نکل کر ؟
جواب: ایام ولیالیھا‘‘جو شخص تین دن اور تین راتوں کی راہ تک جانے کے ارادہ سے اپنی اقامت والی آبادی سےباہر ہوا۔( تنویر الابصار،جلد02، صفحہ 722تا724،مطبوعہ کو...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔