
حدیث آگے پہنچانے کی فضیلت اور اس کی وضاحت
سوال: ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اللہ پاک اس شخص کو تر و تازہ رکھے جو حدیث سنے،اسے یاد رکھے اور اسے آگے پہنچائے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس حدیث پاک کی شرح کیا ہے؟اور یہ بشارت دنیا میں حاصل ہو گی یا آخرت میں؟شرعی رہنمائی فرمادیں۔
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
سوال: ایک بیوہ عورت ہے اسکا کوئی کمانے والا نہیں ہے اور نہ ہی اس کے بیٹا ہے، اس کے پاس اپنا ذاتی مکان بھی نہیں ہے۔ البتہ اس بیوہ کی ملکیت میں ڈھائی تولہ سونا موجود ہے جو کہ اس کی حاجت اور قرض سے زائد ہے، اس کے علاوہ اس کے پاس چاندی یا کوئی رقم وغیرہ نہیں ہے کہ جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکے۔ مفتی صاحب آپ سے دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں کیا زکوٰۃ کی رقم سے اس بیوہ کی مدد کی جاسکتی ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
زکوٰۃ کی رقم، جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر نا
جواب: ورت میں یہ شرط نہیں پائی جاسکتی ،لہذا زکوۃ کی رقم کو جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ نہیں کرسکتے اور اِس سے زکوۃ بھی ادا نہیں ہوگی۔اگر جنازہ...
کیا صدقے کی رقم گھر میں رکھنے سے نحوست ہوتی ہے ؟
سوال: گھروں میں نفلی صدقہ بکس رکھے ہوتے ہیں،جن میں روزانہ کی بنیادپرکچھ نہ کچھ نفلی صدقہ ڈالاجاتاہے،اورتقریباًایک ماہ بعدان پیسوں کوجمع کروادیاجاتاہے ۔ان پیسوں کے گھر میں رہنےکی وجہ سے نحوست ہوتی ہے یا نہیں ہوتی ؟
والدین کا خرچہ اولاد پر کب اور کتنا لازم ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ والدہ کا انتقال ہو جائے اور والد صاحب بوڑھے ہوں اور بیٹے کمائی کرتے ہوں، تو والد صاحب کا نان نفقہ اولاد پر کب لازم ہوتا اور کب نہیں؟
سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو زکوٰۃ دینا کیسا ؟
جواب: ور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، لہٰذا سودی لین دین سے توبہ و استغفار کرنا لازم و ضروری ہے،البتہ جس شخص پر اتنا قرض ہو کہ اُسے ادا کرنے کے بعد اپنی حا...
زکوٰۃ کی رقم مدرسے کے کاموں میں خرچ کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا زکوۃ کی رقم، مدرسے کی تعمیر، بجلی کے بل، قرآن پاک، کتابیں، مدرسین کی تنخواہ اور بچوں کے کھانے پینے کے اخراجات میں صرف ہوسکتی ہے یا نہیں؟
شرعی فقیر کے گھر کا رینٹ زکوۃ کی نیت سے ادا کرنا
سوال: اگر کسی رشتہ دار کا ماہانہ رینٹ زکوۃ کی نیت سے مالک مکان کو دیں تو کیا زکوۃ ادا ہوجائے گی ؟ ترکیب یہ ہے کہ گھر کے افراد ایک شخص کو زکوۃ جمع کرادیتے ہیں اور وہ ڈائریکٹ ہی مذکورہ رشتہ دار کا رینٹ آن لائن مالک مکان کو ادا کردیتا ہے یعنی رشتہ دار کے ہاتھ میں زکوۃ کی رقم نہیں دیتا ،اس کی وجہ یہ ہے کہ مذکورہ رشتہ دار سے غالب گمان ہے کہ وہ زکوۃ کی رقم کہیں اور خرچ کردے گا اور رینٹ کی رقم اس کے پاس نہیں بچے گی اور اگر کرایہ نہیں ادا کرے گا تو مالک مکان اسے گھر سے نکا ل دے گا ،تو شرعی رہنمائی درکار ہے کہ کیا یوں زکوۃ اد اہوجائے گی ؟