
کیا مسجد کی چھت پر امام کے لیے مکان بنا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد تعمیر کر لینے کے بعد اس میں مسجد کی نیت کر لی گئی اور نمازیں ہونے لگ گئیں پھر کچھ عرصہ کے بعد مسجد کے چھت پر مسجد کے عموی چندے سے یعنی وہ چندہ جو مسجد کے نام پر عموما متولی کے قبضہ میں ہوتا ہے اس سےامام صاحب کے لئے فیملی رہائش تیار کی گئی تو ایسی صورت میں مسجد کی چھت پر امام کے لئے مکان بنانا اور امام صاحب کا اس میں رہائش رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ سائل: محمد اکمل عطاری(لاہور،کینٹ)
غیر مسلم کا تھوک و پسینہ پاک ہے یا ناپاک؟
جواب: دنی فتوی نمبر:Web-2191 تاریخ اجراء:16شعبان المعظم1446ھ/15فروری2025ء...
منتظم کا خلاف مصرف چندہ استعمال کرنے کا حکم!
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مسجد پہلے سے موجود ہے مزید اسکی تعمیر کے لئے منتظم نے چندہ کیا چندہ ابھی منتظم کے قبضہ میں تھا صرف نہیں ہوا تھا کہ پھر جن افراد نے چندہ دیا تھا انہوں نے اجازت دی کہ آپ اس رقم کو مسجد کی عمارت میں صرف کرنے کی بجائے اس زمین پر خرچ کر دیں جومسجد پر وقف ہے اور اس کی آمدنی امام صاحب کے لئے مخصوص ہے اس نے وہ رقم اس زمین پر خرچ کر دی ۔اب معلوم یہ کرنا ہے کہ چندہ منتظم کے قبضہ میں دے دینے کے بعد کیا چندہ دینے والے کسی اور مد میں صرف کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟منتظم کا ان کی اجا زت سے دوسری مد میں صرف کرنا کیسا؟نیز کیا اب وہ رقم اس زمین کے نفع میں سے واپس تعمیر کے لئے لی جا سکتی ؟
نام رسالت یا گنبد خضریٰ والا کیک کاٹنا کیسا؟
جواب: حکم شرع یہ ہے کہ جس طرح آدمی کے لئے برے کام سے بچنا ضروری ہے ، یوہیں برے نام و بری نسبت سے بھی بچناچاہیے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْ...
بغیر وضو محفل میلاد میں یا مزارپرحاضری دینا کیسا ہے ؟
جواب: حکم نہیں لگے گا ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
ربیع الاوّل کی مبارکباد دینے کا حکم
جواب: دنیا میں مبعوث فرما کر مؤمنین پر اِحسان فرمایا،آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تشریف آوری یقیناً مسلمانوں کے لیے نعمتِ عظمی ہےاور نعمت کا چرچا...
ساری کائنات نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم کے صدقے بنائی گئی ہے
جواب: دنیا وغیرہ کو پیدا فرمایا ہے، اس مضمون پر متعدد احادیث دلالت کرتی ہیں ،چند ایک ملاحظہ فرمائیں: (الف)مستدرک حاکم میں ہے” عن ابن عباس رضي الله عنهم...