
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
غیر مسلم کا تھوک یا پسینہ پاک ہے یا ناپاک؟ اگر غیر مسلم کا تھوک یا پسینہ کسی مسلمان کو لگ جائے تو کیا وہ کپڑا ناپاک ہو جائے گا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کافر کا تھوک یا پسینہ اگرچہ شرعی لحاظ سے پاک ہے اور کپڑے پر لگنے سے کپڑا ناپاک نہیں ہوگا لیکن اس سے بچنا چاہیے۔
بہار شریعت میں ہے:”آدمی چاہے جُنب ہو یا حیض و نِفاس والی عورت اس کا جھوٹا پاک ہے۔ کافر کا جھوٹا بھی پاک ہے ، مگر اس سے بچنا چاہیے جیسے تھوک، رینٹھ، کھنکار کہ پاک ہیں مگر ان سے آدمی گِھن کرتا ہے اس سے بہت بدتر کافر کے جھوٹے کو سمجھنا چاہیے۔“(بہار شریعت،جلد1، حصہ2، صفحہ 341، مکتبۃ المدینہ کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2191
تاریخ اجراء:16شعبان المعظم1446ھ/15فروری2025ء