
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں
سوال: ہم جَلانے کی مختلف اشیاء مثلاً: کوئلہ اور لکڑی وغیرہ فیکٹری میں سپلائی کرتے ہیں۔جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کاروباری افراد سے یہ چیزیں خریدتے ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ یہ مال فلاں فیکٹری میں پہنچا دو۔جب گاڑی مال لے کر فیکٹری میں پہنچتی ہے،تو فیکٹری کا چیکر مال کو چیک کرتا ہے اور مال میں جتنی مٹی وغیرہ شامل ہوتی ہے،اس کا وزن کاٹ کر اصل مال کی رسید بناتا ہے،مثلاً: ہزار کلو مال ہے اور اس میں پچاس کلو مٹی وغیرہ ہے،تو وہ ساڑھے نو سو کلو وزن کے حساب سے پرچی بنائے گا،مالک بھی اتنے وزن پر متفق ہوتاہے،پھر گاڑی والا وہ رسید ہمیں بھیج دیتا ہے اور ہم اتنی قیمت مالک کو بھیج دیتے ہیں اور اپنی رقم فیکٹری سے وصول کر لیتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ؟
جواب: رقم 1405، دائرۃ المعارف العثمانیہ، حیدر آباد دکن) المسامرہ میں ہے :”(واعتقاد أھل السنۃ) والجماعۃ (تزکیۃ جمیع الصحابۃ) رضي اللہ عنھم وجوباً بإثبات الع...
لڑکے اور لڑکی میں بالغ ہونے کی علامات کی تفصیل
جواب: پر فتوٰی ہے،اور لڑکے کے لیے بالغ ہونے کی کم سے کم مدت بارہ سال ہے اور لڑکی کے لیے نو سال ہے،یہی مختارہے۔ اس کے تحت ردالمحتار میں ہے ” ولا اللحية، ...
ارحم نام رکھنا کیسا اور ارحم کا معنی؟
جواب: رقم الحدیث 35464، مؤسسة الرسالة) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو بھی احادیث میں ’’ارحم ‘‘ کہاگیا ہے۔سنن ترمذی و سنن ابن ماجہ میں حضرت انس بن مالک ر...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
لے پالک کو سگے بھانجے کی بیوی سے دودھ پلوایا تو حرمت رضاعت کا حکم
جواب: پر واضح کیاگیا ۔ بہار شریعت میں ہے:”بچہ کو دو برس تک دودھ پلایا جائے ،اس سے زیادہ کی اجازت نہیں ۔دودھ پینے والا لڑکا ہو یا لڑکی اور یہ جو بعض ع...
اپنی کمیٹی کی رقم دے کر اس پر نفع لینا کیسا؟
جواب: قرض پر مشروط نفع ہے اور قرض پر مشروط نفع سود ہوتاہے ، اور سود حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ زیداور بکر دونوں پر لازم ہے کہ اس طرح کاسودی معام...
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
جواب: رقم: 2931، دار إحياء الكتب العربية) البتہ کفارہ پھر بھی دینا ہوگا، کیونکہ احناف کے نزدیک جنایت خواہ عذر کی وجہ سےہو، بہر حال کفارے کا سبب ہے، چنان...
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
جواب: رقم بھی دے تو یہ ایک عمدہ نیکی ہے ، حرم میں قربانی میں اعانت کا ثواب اسے حاصل ہوگا۔ لہٰذاجس کو حج بدل کےلئے بھیجاجائے اور بھیجنے والے نےاسےحج تمتع یا...
سودا کینسل کرنے پر بیعانہ کی رقم ضبط کرنے کا حکم
سوال: بکر نے زید کو ایک زمین خریدنے کے لیے ٹوکن کے نام سے کچھ رقم ایڈوانس جمع کروا دی تاکہ وہ کسی اور سے عقد نہ کرے اور سودا طے کرنے کے لیے کچھ دنوں کا وقت مانگ لیا، مگر دو دن بعد کسی وجہ سے سودا کینسل کردیا ،تو کیا زید کو یہ حق ہے کہ بکر کی مکمل رقم یا اس میں سے کچھ ضبط کر لے یا اس پر بکر کی ساری رقم لوٹانا لازم ہے؟