
مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے لوگوں کو سلام کرنا کیسا ؟
سوال: بعض مساجد میں یہ دیکھاگیا ہے کہ نمازکے لیے باہرسےآنے والےلوگ پہلے سے مسجدمیں جمع نمازیوں کوجوجماعت کے انتظارمیں بیٹھے ہوتے ہیں،ان کوبلندآوازسے سلام کرتے ہیں ،اس وقت بعض لوگ قرآن پاک پڑھ رہے ہوتےہیں،بعض دیگرذکرواذکارمیں مشغول ہوتے ہیں ۔شرعی رہنمائی درکارہے کہ اس موقع پرسلام کرناچاہیے یانہیں ؟نیزاگرکسی نے سلام کر دیاتو کیاوہاں موجودلوگوں پرجواب دیناواجب ہے؟
جواب: شرعی گالی دیناحرام قطعی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:سباب المسلم فسوق رواہ البخاری ومسلم۔“(فتاوٰی رضویہ، ج 21، ص 128،127، رضا ف...
میت کے ذمے روزے باقی ہوں تو گھر والے اس کی طرف سے روزے رکھ سکتے ہیں یا فدیہ دیں؟
جواب: شرعی بھی یہی چاہتاہے کیونکہ نماز بمقابلہ روزہ زیادہ اہم اور ضروری ہے ،مگر میت کی طرف سے کوئی نمازیں نہیں پڑھتا، تو روزے کیسے رکھ سکتا ہے، محض بدنی عبا...
مدرسے کے لیے جگہ وقف کرنے کے بعد تبدیل کر سکتے ہیں؟
جواب: شرعی طور پرکسی جگہ کو لکھ کر ہی وقف کرنا ضروری نہیں،زبان سے وقف کرنے سے بھی جگہ وقف ہوجاتی ہےاور پوچھی گئی صورت میں چونکہ زبانی بول کر اسے وقف کردی...
کسی سے پڑھنے کے لیے کتاب لی، تو گم ہونے پر تاوان ہوگا؟
جواب: شرعی اصول یہ ہے کہ اگر عاریتاً لینے والے کی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے وہ چیز ہلاک(ضائع، چوری یا گم) ہوئی، تو اس کا ذمہ دار مستعیر ہی ہوگا، اگرچہ ی...
رکوع اور سجدے میں قرآن کی آیت پڑھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بہارِ شریعت میں سجدۂ سہو کے بیان میں لکھا ہے:”رکوع و سجود و قعدہ میں قرآن پڑھا ، تو سجدہ واجب ہے“لیکن اس میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کتنی مقدار میں قرآن پڑھنا سجدہ سہو واجب کرتا ہے، میں نے بھی دیگر کتبِ فقہ میں تلاش کیا ،لیکن مقدار کی وضاحت نہیں ملی، اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیجیے کہ کتنی مقدار میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہوگا۔
اپنا مال بیچنے کے لئے سیلز مین کو کمیشن دینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں گارمنٹس کا کام کرتا ہوں کہ سامان تیار کر کے یا خرید کر دکانوں پر سپلائی کرتا ہوں ، میں اپنا مال بیچنے کے لئے مارکیٹ میں دکانوں میں جو سیلز مین ہوتے ہیں ان کو کمیشن دیتا ہوں تا کہ سر دست میرا مال فروخت کریں ، جبکہ دکان کے مالک کو اِس کمیشن کے بارے میں معلوم نہیں ہوتا کہ میں اُس کے ملازم کو کمیشن دیتا ہوں ، میرے مال کی کوالٹی میں کِسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہوتی ، مجھے مجبورا کمیشن دینا پڑتا ہے ، اگر میں سیلز مین کو کمیشن نہ دوں تو وہ میرا مال فروخت نہیں کرتا ، اور یہ معاملہ صرف میرے ساتھ نہیں بلکہ مارکیٹ میں سب پارٹیوں کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے کیونکہ مال نہ بکنے کی صورت میں واپس کر دیا جاتا ہے ، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حالات میں سیلز مین کو کمیشن دینا درست ہے یا نہیں ؟
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
جواب: شرعی حصوں کے مطابق تقسیم کیاجائے گا، اگر قرض وغیرہ کی ادائیگی کے بعد کچھ بھی نہ بچے، توترکہ میں ورثا کا حق ثابت ہی نہیں ہو گا۔ (2)جہاں تک اس بات...
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
جواب: شرعی لحاظ سےاس حج کی ادائیگی ،جس کی طرف سےحج کیا گیااس کی طرف سے ہوتی ہے،حج کرنے والے کی طرف سے نہیں ہوتی مگر حج کی قربانی کا تعلق بالفعل حج کرنے والے...