
بچوں کی شادی کے لئے رکھے ہوئے پلاٹ پر قربانی کا حکم
سوال: میں ہر سال قربانی کیا کرتا تھا، لیکن اس سال ذرا مجھ پر قرضہ چڑھا ہوا ہے، تو اتنی گنجائش نہیں کہ میں قربانی کا حصہ لے سکوں ،البتہ دو پلاٹ میرے پاس ہیں جو کہ میں نے اپنے بچوں کی شادی کے لیے رکھے ہیں،مگر کوئی جمع پونجی نہیں ہے،جب بچوں کی شادیاں ہوں گی ،تو ان پلاٹ کو بیچ کر شادی وغیرہ کے خرچے میں اس پلاٹ کی رقم صرف کروں گا ، اب کیا اس صورت میں مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟
سوال: کسی شخص پر قرض ہے جس کی وجہ سے اس پر زکوۃ فرض نہیں ہوتی تو کیا اس پر قربانی فرض ہوگی؟ اور اگر قربانی فرض نہ ہو اور کرلی تو کیا قربانی ہوجائے گی؟
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
سوال: قربانی واجب ہونے کانصاب کیاہے یعنی کتنامال ملکیت میں ہو،توقربانی واجب ہوجاتی ہے؟ نیزیہ قربانی فقط مردوں پرواجب ہےیا مردوعورت دونوں پر؟
پچھلے سال کی قربانی میں جانور خرید کر زندہ صدقہ کرے یا پھر ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کرے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ صاحبِ نصاب اور مقیم شخص نے قربانی نہیں کی جبکہ اس نے قربانی کے لیے کوئی جانور بھی نہیں خریدا تھا۔ اب ایام قربانی گزرجانے کے بعد اس کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا وہ صاحبِ نصاب جانور خرید کر صدقہ کر دے یا اسے ذبح کر کے اس کا گوشت کو صدقہ کر دے؟ کس طرح سے وہ برئی الذمہ ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔ سائل: توصیف
کن جانوروں کی قربانی جائز ہے؟ قربانی کے جانور کی شرائط و احکام
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے قربانی کے لیے ایک بکری خریدی ہے، جس کی عمر بھی ايك سال سے زیادہ ہے ، لیکن میرے گھروالوں کا کہنا ہے کہ قربانی تو بکرے کی ہوتی ہے ، بکری کی نہیں ، آپ شرعی حوالے سے ارشاد فرمائیں کہ بکری کی قربانی ہوسکتی ہے یا نہیں ؟
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟
گائے،بیل یا اونٹ میں سات حصے ہونا ضروری ہے یا کم بھی ہو سکتے ہیں ؟
جواب: قربانی میں زیادہ سے زیادہ سات حصے ہو سکتے ہیں اوراس سے کم میں کوئی تعداد مقرر نہیں ، لہذا سات شرکاء سے کم جتنے بھی ہوں ،وہ اس میں شریک ہو سکتے ہیں ، ک...
قربانی کے پائے ایک ماہ بعد کھانے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا نے قربانی کےگوشت کے بارے میں پوچھنے پر بتایا:ہم قربانی کے پائے رکھ لیا کرتے تھے، پھر ایک ماہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کوتناول فرماتے یعنی کھاتے ۔اس کی وضاحت ارشاد فرمائیں۔
غنی شخص نے اپنے بکرے پر قربانی کی نیت کی پھر وہ عیب دار ہوگیا
سوال: ایک شخص جو صاحبِ نصاب ہے اور کئی بکرے اور بکریوں کا مالک ہے، اس نے اپنے جانوروں میں سے ایک بکرے سے متعلق نیت کی کہ اس عید الاضحی پر اس بکرے کی قربانی کروں گا۔ کچھ دن پہلے اس کی ایک آنکھ بیماری کی وجہ سے ضائع ہوگئی اور اس آنکھ سے نظر آنا بھی بند ہوگیا۔ اب اس شخص کے لئے کیا حکم ہے کہ اسی جانور کی قربانی کرےیا کسی اور جانور کی قربانی کرے؟
کسی آدمی کی وجہ سے کوئی چیز حرام کردی جانے کے متعلق حدیث کی وضاحت
جواب: گائے" والا واقعہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں صرف یہ حکم دیا تھا کہ گائے ذبح کر کے اس کا ٹکڑا مقتول کو مارو، وہ زندہ ہو کر خود اپنے قاتل کا بتائے گا، تو...