
بچے کو والدین یا رشتہ دار کوئی چیز دیں،تو کیا وہ چیز کسی اور کو دے سکتے ہیں؟
سوال: والدین یا کوئی رشتہ دار بچے کو کوئی کھانے کی چیز ،مثلاً:چاکلیٹ ، بسکٹ وغیرہ یا کوئی اسٹیشنری میں استعمال کی چیز قلم، پینسل وغیرہ لے کر دیں اور بچہ وہ چیز آدھی کھا کر یا کچھ دیر تک استعمال کر کے چھوڑ دے اور اس کے خراب یا ضائع ہونے کا اندیشہ ہو ، تو اس کے متعلق کیا حکم ِ شرعی ہے ؟کیا والدین وہ چیزخود استعمال کر سکتے ہیں یا کسی دوسرے بچے کو دے سکتے ہیں؟سائل :محمد ندیم (فیصل آباد)
مسجد کی وقف دکان عرف سے کم کرائے پر دینا کیسا؟
جواب: استعمال میں لانا ، اس سے اپنے گھر یا دکان وغیرہ کے سامنےپانی کا چھڑکاؤ کرنا ہرگز جائز نہیں ، اگرچہ ایسا شخص کہے کہ میں اس کا بل ادا کر دوں گا ،...
بلی کے منہ لگانے سے برتن پاک رہے گا یا ناپاک ہوجائے گا؟
سوال: بلی جس برتن کو منہ لگائے، کیا وہ برتن ناپاک ہو جاتا ہے؟
الکحل والی سینی ٹائزر ( sanitizer ) استعمال کرنا کیسا؟
سوال: آج کل کرونا وائرس کی وجہ سے کافی لوگ سینی ٹائزر (sanitizer) استعمال کرنا شروع ہو گئے ہیں۔sanitizer ایک لیکوڈ(liquid) ہوتا ہے جو ہاتھوں پر لگایا جاتا ہے تاکہ ہاتھوں پر موجود بیکٹیریا اور جراثیم ختم ہو جائیں۔اگرچہ ایسے sanitizer بھی ملتے ہیں جن میں الکحل نہیں ہوتی لیکن اکثراچھے sanitizers میں 60%یا زیادہ الکحل شامل ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس کایوں ہاتھوں پر استعمال شرعاجائز ہے؟سائل:علی رشید عطاری(لندن)
بڑے برتن سے چلو کے ذریعے پانی نکال کر وضو کرنا کیسا؟
سوال: اگر بڑے برتن میں پانی ہو تو کیا اس میں ہاتھ ڈال کر(چلو کے ذریعے پانی نکال کر) وضو کیا جاسکتا ہے؟
مونچھیں اتنی لمبی رکھنا کہ پانی پیتے ہوئے برتن میں پڑ جائیں۔
سوال: مونچھ اگراتنی لمبی ہوجائے کہ برتن میں پڑجائے تو اس برتن کا کیاحکم ہوگا؟
بھیڑیے کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹ وغیرہ پہننا کیسا ؟
جواب: استعمال ہونے والے کپڑے،مثلاً: جیکٹ وغیرہ بنانااور دیگرچیزوں میں استعمال کرنا ،جائز ہے،اس میں کوئی گناہ نہیں ،کیونکہ جانوروں کی کھال کو پا ک کرنے کے ب...
سوال: واش روم میں برتن دھو سکتے ہیں یا نہیں ؟
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)