
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1136
تاریخ اجراء: 20جمادی الاول1445 ھ/05دسمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
واش روم میں برتن
دھونا شرعاً ناجائز تو نہیں البتہ
نفاست کے خلاف ہے ۔ لہٰذا بیسن یا دوسری برتن دھونے
کی جگہ پر برتن دھوئے جائیں۔
البتہ اگر کبھی کسی عذر کی وجہ سے یا بلا عذر واش
روم میں کوئی برتن دھولیا تو کوئی گناہ نہیں
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم