
سجدہ شکر میں دعا مانگنا کیسا ؟
سوال: کیا سجدۂ شکر میں دعا مانگ سکتے ہیں؟ اور دعا عربی میں مانگناضروری ہے یا اردو میں بھی مانگ سکتے ہیں؟
کیا مسلمان میت صدقہ و خیرات کرکے ایصال ثواب کرنے والے کو جانتی ہے؟
جواب: دعاء ولدك لك “ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں ،حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا...
اللہ تعالیٰ کو طبیب کہنا کیسا؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: دعا میں یا دیگر مواقع پر اللہ تبارک و تعالیٰ کو ”یا طبیب“کہہ کر پکارنا اور” طبیب“ کہنا جائز نہیں۔ بطور نام ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ اسمائے باری تعالیٰ ت...
فرضوں کے بعد ہاتھ اٹھا کردعا مانگنا اورمقتدیوں کا آمین کہنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ مساجد میں امام صاحب ہاتھ اٹھا کر دعاکرتے ہیں اور پیچھے بیٹھے ہوئے سارے لوگ آمین کہتے ہیں کیا یہ درست ہے ؟
سوال: کیا ظالم کے لئے بد دعا کرسکتے ہیں؟
جواب: دعا نہ فرماتے۔(نوادر الاصول،ج3،ص227،بیروت) اور صحیح حدیثوں سے ثابت ہے کہ اذا ن شیطان کو دفع کرتی ہے۔چنانچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ار...
حیض کی حالت میں سورہ اخلاص کا وظیفہ
جواب: دعا و ثناء پر مشتمل ہوں۔لہذا اسلامی بہنیں مخصوص ایام میں سورہ اخلاص وظیفے کی نیت سے نہیں پڑھ سکتی ہیں ۔ہاں البتہ قرآنِ کریم کی وہ آیات جو دعا و ...
نبی کریم کے نام کے ساتھ PBUH لکھنے کا شرعی حکم
جواب: دعا کرنا ہے۔ درود کا معنی مختلف اعتبارات سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نزولِ رحمت، ان کے لیے استغفار اور درجات کی بلندی کی دعا کرنا ہے اور سلام بھ...
دنیا میں اللہ پاک کا دیدار ممکن ہے یا نہیں؟
جواب: دعا کرنا :” اے رب مجھے اپنا دیدار دکھا کہ میں تجھے دیکھوں“ کیونکہ اگر اللہ پاک کا دیدار ممکن نہ ہوتا، تو حضرت موسیٰ علیہ السلام اس کی دعا ہرگز نہ فرم...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)