
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اَللّٰهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَ عَلٰى رِزْقِكَ اَفْطَرْتُ
اے اللہ!میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا اور تیرے رزق پر افطار کیا۔
امام ابو داؤد رحمۃ اللہ تعالی علیہ حضرت معاذ بن زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں:
أن النبی صلی اللہ تعالى علیہ و آلہ و سلم کان إذا أفطر قال: اَللّٰهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَ عَلٰى رِزْقِكَ اَفْطَرْتُ
نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم جب افطار کرلیتے تو یہ (اوپر ذکر کردہ دعا) پڑھتے۔ (سنن أبی داؤد، جلد 4، صفحہ 40، رقم الحدیث 2358، مطبوعہ دار الرسالۃالعالمیۃ )
نوٹ: اس دعا کو روزہ افطار کرنے کے بعد پڑھا جا جائےگا، جیساکہ مذکورہ حدیث پر کلام کرتے ہوئے حضرت علامہ علی قاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
(کان إذاأفطر قال)أی دعا، و قال ابن الملک :أی قرأبعد الإفطار
ترجمہ: (جب افطار کرتے تو کہتے) یعنی دعا کرتے، علامہ ابن الملک نے کہا: یعنی افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔ (مرقاۃ المفاتیح، جلد 4، صفحہ 1387، مطبوعہ دار الفکر، بیروت)
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِیْ وَسِعْتَ کُلَّ شَیْءٍ اَنْ تَغْفِرَلِیْ ذُنُوْبِیْ
اے اللہ! میں تجھ سے تیری اس رحمت کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں، جو ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے کہ تو میرے گناہ بخش دے۔ (سنن ابن ماجہ، جلد 2، صفحہ 637، رقم الحدیث: 1753، مطبوعہ دار السالۃ العالمیۃ)
ذَهَبَ الظَّمَاءُ، وَ ابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَ ثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَاءَ اللّٰهُ
پیاس ختم ہو گئی اور رگیں تر ہوگئیں، اور اِنْ شَاءَ اللّٰهُ ثواب ثابت ہوچکا(یعنی اللہ نے چاہا تو ثواب ضرور ملے گا)۔ (سنن ابی داؤد، جلد 2، صفحہ 306، رقم الحدیث 2357، مطبوعہ المکتبۃ العصریہ، بیروت)