عورت سجدہ کرتے وقت ہاتھ کہاں رکھے؟

اسلامی بہن سجدہ کرتے ہوئے ہاتھوں کو کتنے فاصلے پر رکھے

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اسلامی بہنیں سجدہ کرتے وقت زمین پر ہاتھوں کو سر سے کتنے فاصلہ پر رکھیں؟ بالکل سر کے قریب رکھنے پر کہا جاتا ہے کہ ایسا کرنے سے قبر میں تنگی ہوگی۔۔ کیا یہ بات درست ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

عورت خوب سمٹ کر سجدہ کرے، یعنی بازو کروٹوں سے ملا دے اور پیٹ ران سے اور رانیں پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے ملا دے، مذکورہ ہیئت میں جب عورت سجدہ کرے گی اور اس کے بازو کروٹوں سے ملے ہوں گے تو اس کے ہاتھ خود بخود قریب ہو جائیں گے۔

ہاتھ سر کے قریب رکھنے کی صورت میں قبر میں تنگی ہونا یا جائے نماز جتنی چوڑائی پر ہاتھ رکھنا، ان سب باتوں کی کوئی اصل نہیں۔

بہار شریعت میں ہے: ”عورت سمٹ کر سجدہ کرے، یعنی بازو کروٹوں سے ملا دے اور پیٹ ران سے اور ران پنڈلیوں سے اور پنڈلیاں زمین سے۔“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 529، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2151

تاریخ اجراء: 03 رجب المرجب 1446ھ / 04 جنوری 2025ء