
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سیہہ کھانا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
”سیہہ(Porcupine)“ کھانا حرام ہے، کیونکہ فقہائے کرام نے اِسے حشرات الارض میں سے شمار کیا ہے اور حشرات الارض کے بارے میں شریعت کا حکم یہ ہے کہ وہ حرام ہیں، لہٰذا ”سیہہ“ بھی حرام ہے۔
”سیہہ“ کو اردو میں ”خار پُشت“ بھی کہتے ہیں۔ عربی میں ”قُنْفُذ“ اور انگریزی میں "Porcupine" کہتے ہیں۔ فرہنگ آصفیہ میں ہے ”خارپشت: ایک قسم کا کانٹے دار جانور جو اکثر جنگل میں رہتا ہے، خاردار چوہا۔“ (فرہنگ آصفیہ، جلد 2،صفحہ 730،زین نعمان پرنٹرز، لاہور)
فیروز اللغات میں ہے”خارپشت:سیہی۔“ (فیروز اللغات، صفحہ 612، فیروز سنز، لاہور)
سنن ابو داؤد میں ”سیہہ“ کے متعلق ہے
عن عیسی بن نمیلۃ عن ابیہ، قال: کنت عند ابن عمر فسئل عن اکل القنفذ، فتلا (قل لااجد فی ما اوحی الی محرما)، قال : قال شیخ عندہ: سمعت ابا ھریرۃ یقول: ذكر عند النبي صلى اللہ عليه و سلم فقال: خبيثة من الخبائث۔ فقال ابن عمر: ان کان قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ھذا، فھو کما قال
ترجمہ: عیسی بن نملہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، ان کے والد نے کہا کہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کے پاس تھا، ان سے سیہہ کھانے کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے یہ آیت تلاوت فرمائی:”تم فرماؤ، جو میری طرف وحی کی جاتی ہے، اُس میں کسی کھانے والے پر میں کوئی کھانا حرام نہیں پاتا مگر۔۔۔“، پھر ان کے والد نے کہا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہماکے پاس ایک بزرگ بیٹھے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّمَ کی بارگاہ میں ”سیہہ“کا ذکر کیا گیا تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے فرمایا: خبیث جانوروں میں سے ایک خبیث جانور ہے۔ پس حضرت ابن عمررضی اللہ تعالی عنہما نے کہا کہ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ایسا فرمایا ہے تو ایسا ہی ہے جیسا آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا ہے۔ (سنن ابی داؤد، جلد 5، صفحہ 617، حدیث: 3799، دار الرسالۃ العالمیۃ، بیروت)
شیخ الاسلام ابو الحسن علی بن حسین سُغْدِی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات: 461ھ / 1068ء) لکھتےہیں:
اما حشرات الارض فانها محرمة في قول ابي حنيفة و اصحابه۔۔۔ مثل الحية والضب و اليربوع و القنفذ و السلحفاة و الفارة و ابن عرس و اشباهها
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مجیب: ابو الفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-4010
تاریخ اجراء: 14 محرم الحرام 1447ھ / 10 جولائی 2025ء