
مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3687
تاریخ اجراء:20رمضان المبارک 1446ھ/21مارچ2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیابچے کا نام محمد زید سلطان رکھا جا سکتا ہے؟کہتے ہیں کہ زید تخفیف کا صیغہ ہے ،اس لیے اس کے ساتھ محمد نہیں لکھ سکتے ۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بچے کانام "محمدزید سلطان" رکھنا جائز ہے۔ زید کا معنی ہے:" اضافہ ،بڑھوتری اور کثرت ۔" زید تخفیف کا صیغہ نہیں ،جیساکہ اس کے معنی سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ اس میں بڑھوتری اور اضافے والے معنی ہیں ،کمی والے معنی نہیں ہیں ،لہذا زید کے ساتھ نام محمد بھی ملایا جا سکتا ہے،شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ۔زید،نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے کئی صحابہ کرام علیہم الرضوان کانام ہےجیسے،زیدبن حارثہ ہیں، زیدبن ثابت ہیں ،زیدبن ارقم ہیں اورزیدبن ابی اوفی ہیں ،زیدبن اسحاق اورزیدبن اسلم ہیں وغیرہ رضی اللہ تعالی عنہم۔ (اسدالغابۃ، ج02، ص342تا378، دارالکتب العلمیۃ)
پس اگرصرف محمدزید،نام رکھ لیں ،لفظ سلطان کااضافہ نہ کریں توزیادہ بہترہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نیک لوگوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے ۔
حدیث پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے، چنانچہ مسند الفردوس ، جامع صغیر ، کنز العمال اور زہر الفردوس میں ہے (واللفظ للآخر) "عن عائشة رضی اللہ عنھا قالت:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:تسموا بخیاركم“ترجمہ : حضرتِ عائشہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا سے مروی ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔(زھر الفردوس ، جلد 3 ، صفحہ 533 ، مطبوعہ جمعیۃ دار البر ، دبی )
فتاوی رضویہ میں ہے” محبوبان خداانبیاء واولیاء علیہم الصلٰوۃ والثناء کے اسمائے طیبہ پرنام رکھنا مستحب ہے جبکہ ان کے مخصوصات سے نہ ہو ۔“(فتاوی رضویہ، ج 24،ص 685، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : "بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔" (بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
المنجد میں ہے"الزید۔۔زیادتی ،بڑھاؤ۔"(المنجد،صفحہ 351،مطبوعہ لاہور)
فیروز اللغات میں ہے:" زید (بفتحہ اول و سکون دوم و سوم)۔کثرت ،بہتات ۔(فیروز اللغات،صفحہ 801،مطبوعہ لاہور)
مشورہ:
بہتر اور افضل یہ ہے کہ بچے کا نام صرف ”محمد“ رکھیں ، کیونکہ حدیث پاک میں نام محمد رکھنے کی فضیلت اور ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے اور ظاہر یہ ہے کہ یہ فضیلت تنہا نام محمد رکھنے کی ہے۔اور پھر پکارنے کے لیے نیک لوگوں (مثلاً انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین وغیرہ) کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیجیے کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے۔جیساکہ آپ زید سلطان نام رکھنا چاہتے ہیں ،تو اولا محمد نام رکھ لیں اور پھر پکارنے کے لیے زید سلطان رکھ لیں ۔
محمد نام رکھنے کی فضیلت:
کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لی وتبركا باسمی كان هو ومولوده فی الجنة“ ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے ، تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،جلد 16،صفحہ 422، مطبوعہ مؤسسة الرسالة،بیروت)
رد المحتار میں مذکورہ حدیثِ پاک کے تحت ہے:”قال السيوطی: هذا امثل حديث ورد فی هذا الباب واسناده حسن“ ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی در المختار، جلد 6،صفحہ 417، مطبوعہ دار الفکر،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا