
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3781
تاریخ اجراء: 04 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/02 مئی 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عبدالمنان نام رکھنا کیساہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
عبدالمنان نام رکھنا جائز ہے
"المنان"
اللہ تعالی ٰکے اسمائے حسنی میں سے ایک نام ہے، اور اس کا معنی ہے "بہت احسان کرنے والا۔ "اس لیے "عبد المنان" نام رکھنادرست ہے، البتہ! جب بھی پکارا جائے عبدالمنان ہی پکارا جائے۔ نیزخیال رہے کہ! جہاں احتمال ہو کہ لوگ نام کوبگاڑیں گے تووہاں پر اس طرح کے نام نہ رکھے جائیں کہ اس سے بے ادبی ہوگی۔
بہارشریعت میں ہے "اﷲتعالیٰ کے نزدیک بہت پیارے نام عبد اﷲو عبدالرحمن ہیں جیسا کہ حدیث میں وارد ہے، ان دونوں میں زیادہ افضل عبد اﷲ ہے کہ عبودیت کی اضافت علم ذات کی طرف ہے۔ انھیں کے حکم میں وہ اسماء ہیں جن میں عبودیت کی اضافت دیگر اسماء صفاتیہ کی طرف ہو، مثلاً عبدالرحیم، عبدالملک، عبدالخالق وغیرہا۔۔۔۔ بعض اسماء الٰہیہ جن کا اطلاق غیراﷲ پر جائز ہے ان کے ساتھ نام رکھنا جائز ہے، جیسے علی، رشید، کبیر، بدیع ، کیونکہ بندوں کے ناموں میں وہ معنی مراد نہیں ہیں جن کا ارادہ اﷲتعالیٰ پر اطلاق کرنے میں ہوتا ہے اور ان ناموں میں الف ولام ملا کر بھی نام رکھنا جائز ہے، مثلاً العلی، الرشید۔ ہاں اس زمانہ میں چونکہ عوام میں ناموں کی تصغیر کرنے کا بکثرت رواج ہوگیا ہے،لہٰذا جہاں ایسا گمان ہو ایسے نام سے بچنا ہی مناسب ہے۔خصوصاً جب کہ اسماء الٰہیہ کے ساتھ عبد کا لفظ ملا کر نام رکھا گیا، مثلاً عبدالرحیم، عبد الکریم، عبدالعزیز کہ یہاں مضاف الیہ سے مراد اﷲ تعالیٰ ہے اور ایسی صورت میں تصغیر اگر قصداً ہوتی تو معاذ اﷲ کفر ہوتی، کیونکہ یہ اس شخص کی تصغیر نہیں بلکہ معبود برحق کی تصغیر ہے مگر عوام اور ناواقفوں کا یہ مقصد یقینا نہیں ہے، اسی لیے وہ حکم نہیں دیا جائے گا بلکہ اون کو سمجھایا اور بتایا جائے اور ایسے موقع پر ایسے نام ہی نہ رکھے جائیں جہاں یہ احتمال ہو۔" (بہار شریعت، ج 03، حصہ 16، ص 601 ،602، مکتبۃ المدینہ)
المنجدمیں ہے "المنان:بہت احسان کرنے والا۔اللہ تعالی کے اسمائے حسنیٰ میں سے ہے۔" (المنجد، 861، خزینہ علم و ادب، لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم